• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آلودگی اور رش پر قابو پانےکیلئے گنجان شہروں میں 1000 پونڈ کا ’’ورک پلیس پارکنگ‘‘ ٹیکس لگانے کے اقدامات

لیڈز (ندیم راٹھور) برطانیہ کے گنجان شہروں میں ٹریفک کے رش اور آلودگی پر قابو پانے کے لیے بیشتر کونسلز گاڑیوں کو کام پر لے جانے والوں پر ایک ہزار پونڈز تک چارجز نافذ کرنے کے اقدامات کررہی ہیں۔ ورک پلیس پارکنگ لیوی کے نام پر اس نئے ٹیکس کو جلد نافذ کرنے کے لیے ملک کی دس سے زائد کونسلز پہلے ہی شدومد سے غور کررہی ہیں۔ ابتدا میں یہ چارج دس سے زائد گاڑیوں کی پارکنگ کی جگہ رکھنے والے اداروں پر لگایا جائے گا تاکہ وہ اپنے ملازمین کو گاڑیاں گھر چھوڑ کر آنے پر آمادہ کرسکیں۔ اے اے نے اس اضافی ٹیکس کو گاڑیوں پر پول ٹیکس کے نام سے تعبیر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا براہ راست بوجھ ملازمین پر پڑے گا۔ سردست ناٹنگھم وہ واحد شہر ہے جہاں اس ٹیکس کو نافذ کیا گیا ہے جہاں اوسطاً دس میں سے چار اداروں نے اس اضافی لاگت کو ملازمین پر منتقل کردیا ہے۔ شہر کے سیکڑوں اساتذہ تو یہ ٹیکس دینے پر مجبور ہیں مگر این ایچ ایس کے ملازمین کو اس لیوی سے استثنیٰ حاصل ہے۔ اسے 2012میں نافذ کیا گیا اور ان تک کونسل اس سے لگ بھگ 54ملین پونڈز کماچکی ہے۔ حاصل ہونے والی رقم شہر میں ٹرام نیٹ ورک کو بہتر بنانے پر صرف کی گئی ہے۔ ناقدین کا خیال ہے اس عمل سے ٹائون کی ٹریفک پر بمشکل ہی کوئی مثبت اثر پڑا ہے مگر اس سے بہت سی نوکریوں کے ختم ہونے کے خدشات ضرور پیدا ہوں گے۔ عام لوگوں کے ساتھ بعض ایم پیز نے بھی اس ٹیکس کو پاگل پن کہتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گاڑیوں پر اس ٹیکس سے روزمرہ کی زندگیوں پر منفی اثر پڑے گا۔

تازہ ترین