• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبائی حکومت اور سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے صارف عدالت کا قیام

نوابشاہ (بیورو رپورٹ) سندھ حکومت اورسندھ ہائی کورٹ کی جانب سے صارفین کے لئے صارف عدالت قائم کر دی گئی جبکہ فیملی عدالت کی جج امبرین فاطمہ بتول کو صارف عدالت کا جج مقرر کیا گیا ہے۔ عدالتی ذرائع کے مطابق صارف عدالت کو قائم کرنے کا مقصد منافع خوری کی روک تھام ہے جبکہ عدالت میں کاروباری کمپنی افراد یا دکان دار کے خلاف بغیر کسی فیس کے مقدمہ درج کرایا جا سکتا ہے جسکے لئے کاروباری کمپنی افراد یہ دکاندار کو نقصان کا ازالہ کرنے کے لئے سادہ کاغذ پر 15 دن کا نوٹس دینا ہوتا ہے، مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں اپنے نام شناختی کارڈ اور نوٹس کی کاپی کے ساتھ دعوی دائر کریں دستاویزی ثبوت اور رسید منسلک کریں، صارف عدالت میں غیر معیاری اور زائد المیعاد و مصنوعات کی فراہمی کے خلاف درخواستوں کا دائر کرنا، اشیاء کی پیکنگ پر اجزائے ترکیبی اور تاریخ تیاری و اختتام کا درج نہ ہونا، کاروبار کی جگہ پر ریٹ لسٹ آویزاں نہ کرنا، خریداروں کو رسید فراہم نہ کرنا، رسید پر خریداری کی تاریخ تفصیل اشیاء و مقدار قیمت اور دکان دار کا نام و پتہ درج نہ ہونا، خریداری سے پہلے مصنوعات اور ادا شدہ رقم کی واپسی کی پالیسی کی عدم فراہمی غلط اور گمراہ کن اشتہار بازی کے ذریعے مصنوعات کی فروخت و خدمات کی فراہمی کسی بھی سرکاری یا غیر سرکاری ادارے یا فرم کی نا مناسب خدمات کی بدولت پریشانی کا سامنا ہو، خریدار کو مصنوعات کی وارنٹی ساخت نمونہ اور مناسب وارننگ نہ دی گئی ہو پر فاضل عدالت میں مقدمہ درج کروایا جاسکتا ہے۔

تازہ ترین