• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان صوبہ لوگر کے گورنر اور انٹیلی جنس سربراہ کے قافلے پر خودکش حملہ، 8 اہلکار ہلاک

کابل(آئی این پی) افغان صوبے لوگر کے گورنر کے قافلے پر خودکش حملے میں 8اہلکار ہلاک جبکہ 10 سے زائد افراد زخمی بھی ہو ئے ہیں تاہم قافلےپرحملے میں گورنر اور این ڈی ایس چیف محفوظ رہےہیں۔کابل پولیس کے ترجمان کے مطابق دھماکا ضلع محمد آغا کے علاقے شفیق سنگ میں ہوا، جس کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان افغانستان نے قبول کرلی۔ادھر طالبان کی جانب سے اہم حکام کی ہلاکتوں کا دعویٰ بھی کیاگیا ہے اور حملے میں گورنر کی ہلاکت کی افواہیں بھی زیر گردش ہیں تاہم سرکاری ذرائع نے کسی بڑے نقصان کی تصدیق نہیں کی ۔تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر کے قافلے پرخودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں 8اہلکار ہلاک ہو گئے۔کابل پولیس کے ترجمان کے مطابق دھماکا ضلع محمد آغا کے علاقے شفیق سنگ میں ہوا، جس کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان افغانستان نے قبول کرلی۔غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے میں صوبے کے گورنر سمیت صوبائی این ڈی ایس چیف محفوظ رہے تاہم گورنر کے قافلے میں 8 اہلکارکی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔لوگر پولیس کے ترجمان شاہ پور احمد زئی نے بتایا کہ خود کش حملے میں گورنر لوگر محمد انور اسحاق زئی اور ان کے ہمراہ موجود این ڈی ایس کے صوبائی صدر محفوظ رہے۔واقعے کے بعد 20 کے قریب سیکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں کو زخمی حالت میں اسپتال لایا گیا ہے جن میں سے چند کی حالت نازک بتائی جارہی ہے جب کہ گورنر کے ہلاک ہونے کی افواہ بھی زیر گردش ہے۔افغان طالبان نے گونر لوگر کے قافلے پر خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اہم حکام کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا ہے تاہم سرکاری ذرائع سے کسی بڑے نقصان کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

تازہ ترین