• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایئرلائنز کے خلاف عارف نقوی کا ڈٹ کر دفاع کریں گے، وکلا ء

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) معروف پاکستانی تاجر اورابراج کے بانی عارف نقوی کے وکلا نے کہا ہے کہ وہ ایئر عربیہ کی جانب سے عارف نقوی پر کئے گئے مقدمے کا بھرپور انداز میں دفاع کریں گے۔ یہ مقدمہ اس وقت دائر کیا گیا ہے، جب دونوں فریقوں میں مصالحت کیلئے مذاکرات جاری تھے۔ باقر مک کنزی کے ایگزیکٹو چیئرمین حبیب الملا کا کہنا ہے کہ یہ حیرت انگیز بات ہے کہ ایئر عربیہ نے ایسے وقت مقدمہ دائر کیا ہے جب مفاہمانہ مذاکرات جاری تھے اور لندن میں موجود نقوی کے خلاف اس طرح کی کارروائی کی ضرورت نہیں تھی۔ حبیب الملا کا کہنا ہے کہ ایئر عربیہ کی شکایت کی کوئی بنیاد نہیں ہے، کیونکہ یہ عبوری طور پر لیکویڈیشن میں ہے اور مصالحتی عمل جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ دونوں فریق دوستانہ طور پر تصفیئے کیلئے باقاعدگی سے مذاکرات کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم پوری قوت کے ساتھ عارف نقوی کا دفاع کریں گے اور یہ ثابت کریں گے کہ یہ کرمنل شکایت بے بنیاد ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایئربس ابراج کو دیئے گئے جس قرض کے بارے میں دعویٰ کر رہا ہے، وہ کمپنی سے متعلق ہے، اس کے بانی کے بارے میں نہیں ہے۔ اس طرح یہ قرض کا بوجھ ابراج پر ہے، نقوی پر نہیں ہے۔ نقوی اس میں صرف ضامن ہیں۔ اس معاملے میں ان کا عمل ابراج کے مفاد میں تھا۔ یہ دعویٰ ’’کے مین‘‘ میں جاری عبوری لیکویڈیشن عمل کا حصہ ہے۔ اس دعوے پر کارروائی ایک بین الاقوامی مصالحتی شق کے تحت کی جارہی ہے اور ایئرعربیہ نے مصالحت کی درخواست دی تھی۔ نقوی کے وکلا کو شکایت کی فائل تک رسائی حاصل نہیں ہوسکی ہے، اس لئے انھیں یہ نہیں معلوم کہ نقوی کے خلاف کیا الزامات عاید کئے گئے ہیں۔ الملا کا کہنا ہے کہ اس کی کاپی حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایئرعربیہ نے دبئی میں پرائیویٹ ایکویٹی فرم کے ختم ہونے کے حوالے سے پاکستانی تاجر کے خلاف نامناسب رویئے کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ شارجہ کی ایئرلائنز کی قانونی کارروائی جولائی میں ہونے والی مصالحتی کارروائی کے بعد کی گئی ہے، مشرق وسطیٰ کے سب سے بڑی پرائیویٹ ایکویٹی فرم اپنے عروج پر14 ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی، یہ فرم گزشتہ سال سرمایہ کاروں کے فنڈ کے غلط استعمال کے الزامات کی وجہ سے ختم ہوگئی تھی لیکن عارف نقوی پر کسی غلط کاری کا کوئی الزام نہیں تھا۔ عارف نقوی کا کہنا ہے کہ ابراج ’’کے مین‘‘ جزیرے میں عدالت کی زیر نگرانی تنظیم نو کے عمل سے گزر رہی ہے اور ایک بلین ڈالر سے زیادہ کی ادائیگی کیلئے کمپنی کے بعض حصے فروخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایئر عربیہ نےایک بیان میں کہا ہے کہ عدالت میں مقدمہ جولائی میں ہونے والے مصالحتی عمل کے بعد دائر کیا گیا ہے۔ ایئر عربیہ نے پرائیویٹ ایکویٹی فرم ابراج میں بڑی سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔ جون میں ایئرعربیہ نے انکشاف کیا تھا کہ اس نے فنڈ پورٹ فولیو اور مختصر مدت کے قرضوں کے ذریعہ ابراج کو336 ملین ڈالر دے رکھے تھے۔
تازہ ترین