• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نے 850 میگاواٹ ریٹل ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر دوبارہ کام شروع کردیا

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) بھارت نے دریائے چناب پر 850میگاواٹ ریٹل ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر پر دوبارہ کام کا آغاز کردیا ہے اور اس حوالے سے پاکستان کو سمجھ نہیں آرہا کہ وہ ورلڈ بینک کی جانب سے 12 دسمبر 2016کو دونوں ممالک کے درمیان ثالثی میں توقف کے اعلان کی موجودگی میں نئی دہلی کو اس پراجیکٹ کی تعمیر سے کیسے روکے، ورلڈ بینک کا یہ توقفاب بھی جاری ہے تاکہ کشن گنگا اور ریٹل ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے تنازع کے حل کیلئے کسی مکینزم پر پہنچا جائے کیونکہ پاکستان چاہتا ہے کہ ورلڈ بینک ایک سات رکنی عالمی ثالثی عدالت تشکیل دے اور بھارت چاہتا ہے کہ یہ تنازع غیر جانبدار ماہر کے ذریعے حل ہونا چاہئے۔ تاہم آبی وسائل کے وفاقی وزیر فیصل واوڈا سے جب پوچھا گیا کہ حکومت ورلڈ بینک سے توقف ختم کرنے اور قابل اعتراض ڈیزائن کے ساتھ مکمل کیا گیا کشن گنگا اور ناقص ڈیزائن کے ساتھ زیر تکمیل ریٹل ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے حل کیلئے دباؤ ڈالنے کب جارہی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس ڈولپمنٹ پر نظر رکھی ہوئی ہے اور توقف کے معاملے پر پاکستان کے اٹارنی جنرل جلد ملاقات رکھیں گے اور اگلے مرحلے پر کام مکمل کیا جائے گا۔ اس وقت ہم ورلڈ بینک کے توقف کی وجہ سے عہد تغیر میں ہیں۔ تاہم پاکستان کمیشن برائے انڈس واٹر کے کمشنر سید مہر علی شاہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے اب تک ریٹل پراجیکٹ پر تعمیر شروع نہیں کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ کشن گنگا میں پانی کی گنجائش 7 اعشاریہ 5 ملین کیوبک میٹرز کے بجائے زیادہ سے زیادہ ایک ملین کیوبک میٹرز، مدخل چار میٹرز تک اور آب گزر 9 میٹرز تک ہونا چاہئے۔ سرکاری ذرائع نےیہ بھی کہا کہ ورلڈ بینک 31 مئی 2018 کو پاکستان سے پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ کشن گنگا اور ریٹل پراجیکٹ کے حل کیلئے غیرجانبدار ماہر کی طرٖ قدم بڑھائے۔ ریٹل پراجیکٹ پر پاکستان کے 4 اعتراضات ہیں؛ فری بورڈ 2 میٹرز کے بجائے ایک میٹر ہونا چاہئے۔
تازہ ترین