• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان خفیہ ایجنسی کے بیس پر طالبان کا حملہ، 126اہلکار ہلاک

وسطی افغانستان کے صوبے وردگ کے صدر مقام میدان شہر میں پیر کو طالبان نے افغانستان کی خفیہ ایجنسی (نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکورٹی کے ٹریننگ بیس پر ایک کار بم حملہ کیا اور اسکے بعدتربیتی مرکز کے اندر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں 100 سے زیادہ سیکیورٹی اہل کار مارے گئے۔

یہ تباہ کن حملہ ان امریکی خدشات کے دوران ہوا جس میں  کہا جارہا ہے کہ حملوں کی یلغار میں آئی ہوئی افغان فورسز کو طالبان کی جانب سے نہ رکنے والے جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

پیر کو ہونے والے حملے میں ایک امریکی ساختہ آرمڈ گاڑی جو کہ چھینی گئی تھی اس میں دھماکا خیز مواد نصب کرکے اسے تربیتی مرکز کے چیک پوائنٹ کو توڑتے ہوئے این ڈی ایس بیس پر حملہ کیا گیا۔

افغان محکمہ دفاع کے ایک سینئر افسر نے ایک غیر ملکی خبر ایجنسی کو بتایا کہ کیمپس کے اندر آرمڈ ویکل کودھماکے سے اڑانے کے بعد دو مسلح حملہ آوراندر داخل ہوئے اور فائرنگ کرکے بہت سے افغانوں کو مارڈالا۔

مذکورہ بالا افسر نے مزید بتایا کہ اطلاع ہے کہ تربتی مرکز کے اندر آخری اطلاعات تک 126 افراد مارے جاچکے ہیں، مرنے والوں میں آٹھ اسپشل کمانڈوز بھی شامل ہیں۔

ایک اور افسر کے مطابق مرنے والوں کی تعداد سوسے زیادہ ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی سینٹرل کمانڈ کے آئندہ مقرر ہونے والے سربراہ نے کہا تھا کہ افغانستان میں بہت زیادہ شرح اموات کو روکنا ناممکن ہے۔

تازہ ترین