• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منی بجٹ کل پیش ہوگا، اصلاحاتی پیکیج اور فنانس ضمنی بل کو حتمی شکل دیدی گئی

اسلام آباد ( تنویر ہاشمی) وفاقی حکومت منی بجٹ میں برآمد کنندگان اور سرمایہ کاروں کے لیے اصلاحاتی پیکیج کا اعلان کرے گی، منی بجٹ کل بدھ کو وزیر خزانہ اسد عمر قومی اسمبلی میں پیش کریں گے ،برآمدات میں اضافے ،کاروبار میں آسانی کی فراہمی کے اقدامات اور ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کیلئے پالیسی دی جائیگی، ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ اور ایف بی آر نے سرمایہ کاری ، تجارت و معاشی اصلاحات پیکیج اور فنانس ضمنی ( ترمیمی ) بل 2019کو حتمی شکل دے دی ہے ، وزیر خزانہ اسد عمر کی قومی اسمبلی کی تقریر تیار کر لی گئی ہے ، برآمدات میں اضافے اور سرمایہ کاروں کو کاروبار میں آسانی کی فراہمی کے اقدامات اور ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی کے لیے پالیسی دی جائے گی ، اصلاحاتی پیکیج کے لیے کاروبار کو آسان بنانے ، سرمایہ کاروں کا درپیش مشکلات کے خاتمے کے اقدامات شامل ہونگے ، ذرائع کے مطابق نان فائلر ز کے لیے نئی گاڑیوں کی خریداری کے لیے فائلر ہونے کی شرط ختم کر دی جائے گی تاہم 50لاکھ روپے مالیت سے زیادہ کی غیر منقولہ جائیداد کی خریداری کے لیے فائلر ہونے کی شرط کو برقرار رکھا جائے گا ، سیمنٹ ، سگریٹ ، موبائل فون ، کاسمیٹک مصنوعات ، غیر ملکی فرنیچر، مشروبات، الیکٹرونکس مصنوعات سمیت ایک ہزار سے زائد پرتعیش درآمدی اشیا پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافے کی تجویز بھی ہے ، ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس کی حد کو 12لاکھ روپے سے کم کر کے 8لاکھ روپے کرنے کی بھی تجویز ہے، برآمدی صنعت کے لیے خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکس کے خاتمہ بھی متوقع ہے ،اصلاحاتی پیکیج کے تحت آئندہ تین برسوں میں کاروبار میں آسانی کےلیے پالیسی کا اعلان کیا جائے گا جس کے تحت الیکٹرانک ون ونڈو آپریشن ، سندھ اور پنجاب میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے لیسکو اور کے الیکٹرک صارفین کو بل جاری کرنے سے قبل نرخوں میں تبدیلی سے آگاہ کرنے جیسی اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی ، جبکہ جائیداد کے تنازعات کے حوالے سے اعداد و شمار ، اراضی کے لین دین میں ای رجسٹری اور آن لائن فرد کی سہولیات کے علاوہ ٹیکسوں کی آن لائن ادائیگیوں اور کسٹم پروسیسنگ ٹائم میں کمی لانے کا نظام بھی متعارف کرایا جائے گا ۔

تازہ ترین