• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ،ایڈمنسٹریٹر آغا خان یونیورسٹی اور ڈی سی ایسٹ طلب

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے فلاحی مقاصد کے برعکس مہنگے داموں علاج معالجہ کرنے پر آغا خان یونیورسٹی کے ایڈمنسٹریٹر، ڈپٹی کمشنر ایسٹ اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کو حکم دیا ہے کہ31 جنوری تک ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر کمنٹس فائل کریں۔ درخواست گزار در محمد شاہ نے آئینی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ آغا خان اسپتال کو فلاحی مقاصد کے لئے زمین الاٹ کی گئی تھی لیکن اسپتال انتظامیہ اس زمین پر اسپتال قائم کرکے اسے مکمل طور پر کمرشل بنیادوں پر استعمال کرتے ہوئے مریضوں کو انتہائی مہنگے داموں علاج معالجہ فراہم کررہی ہے۔ درخواست گزار نے مزید کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے 1980 کی دہائی میں مذکورہ زمین الاٹ کی تھی کہ فلاحی مقاصد کے لئے اس زمین پر اسپتال اور میڈیکل کالج تعمیر کیا جائے گا اور اس میں یہ شرط رکھی گئی تھی کہ زمین کو کمرشل مقاصد کے لئے ہرگز استعمال نہیں کیا جائے گا گورنمنٹ لینڈ سیکشن 10 کے مطابق جو معاہدہ کیا گیا تھا اس میں تحریر ہے کہ ریونیو ڈپارٹمنٹ سالانہ بنیاد پر اندازہ لگائے گا اور ہر دس سال بعد زمین کی مالیت کا تخمینہ لگایا جائے گا تاہم معاہدے کے بعد سے اب تک اس حوالے سے کوئی جائزہ نہیں لیا گیا۔
تازہ ترین