• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور میں سٹی ٹریفک پولیس نے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ای چالان جمع نہ کرانے والی گاڑیوں کو تھانوں میں بند کرانے کا آغاز کر دیا ہے، علاوہ ازیں انچارج ویجی لینس نے اپنی ٹیم کے ہمراہ سی ٹی او آفس کے باہر بیٹھے لائسنسنگ ٹائوٹس اور ایجنٹوں کے خلاف کریک ڈائون کیا اور2ایجنٹوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ایک ایسی گاڑی بھی تھانے میں بند کرائی جس نے 62ای چلان جمع نہ کرائے تھے۔ سی ٹی او کا کہنا ہے کہ مذکورہ سرگرمیوں میں ٹریفک اہلکار ملوث ہوئے تو انہیں بھی بخشا نہیں جائے گا۔ ڈرائیونگ لائسنس کے لئے آنے والے تمام شہریوں کو ڈرائیونگ لائسنس کی تمام فائلیں بلامعاوضہ فراہم کی جا رہی ہیں۔ یہ حقیقت جھٹلانا ممکن نہیں کہ قوانین کتنے ہی اچھے کیوں نہ ہوں ان کی افادیت ان کے سختی سے اور بلا امتیاز عملدرآمد سے ہی سامنے آتی ہے۔ سیف سٹی پراجیکٹ کا منصوبہ جدید دنیا کی طرز پر بنایا گیا ایک منصوبہ ہے جس کی اہمیت مسلمہ ہے۔ اس سے نہ صرف ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے والوں کا بآسانی پتہ چل جاتا ہے کہ روڈ پر آنے والی ہر گاڑی کیمروں کی زد میں ہوتی ہے بلکہ دیگر جرائم پیشہ افراد کو بھی ان کی نقل و حرکت نوٹ کر کے گرفتار کیا گیا ہے۔ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے کا ای چالان مع اس کی ’’غیر قانونی حرکت کی تصویر ‘‘کے اس کے گھر کے پتے پر پہنچ جاتا ہے۔ دنیا کے جدید ممالک میں یہی طرزعمل اپنا کر نہ صر ف ٹریفک کو درست کیا گیا بلکہ جرائم کا خاتمہ کرنے میں بھی کامیابی حاصل کی گئی۔ وطن عزیز میں دراصل ٹریفک قوانین سے آگاہی کا فقدان ہی نہیں بلکہ ان کی خلاف ورزی گویا فیشن سمجھا جاتا ہے۔ سٹی ٹریفک پولیس کا ای چالان جمع نہ کرانے والوں کو تھانے میں بند کرنا اور لائسنسنگ ٹائوٹوں اور ایجنٹوں کو گرفتار کرنا احسن اقدام ہے جسے اس وقت تک جاری رہنا چاہئے جب تک کہ شہری قانون کی پاسداری کرنے والے نہ بن جائیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین