• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسانی سمگلروں کا شکار بننے والے 2200 افراد ایک سال سےحکومتی فیصلے کے منتظر

لندن( پی اے )انسانی سمگلروں یا جدید غلامی کاشکار بننے والے2200افراد گزشتہ ایک سال سے برطانیہ میں اپنی حیثیت کے حوالے سے حکومتی فیصلے کے منتظر ہیں،بی بی سی نے یہ انکشاف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ حکومت کی جانب جاری کئے جانے والے میموز سے ظاہرہوتا ہے کہ حکام کو اس امر پر تشویش ہے کہ اس سسٹم نے لوگوں کو معلق کر رکھا ہے، ہوم آفس کاکہنا ہے کہ وہ اصلاحات کاتہیہ کئے ہوئے ہے، اور زیر التوا معامالت نمٹانے کیلئے ورکرز کی تعداد دگنی سےزیادہ کردی گئی ہے۔ بی بی سی نےنومبر2018کی صورت حال کے حوالے سے ایسی دستاویزات دیکھنے کادعویٰ کیا ہے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک ہزار سے زیادہ افراد 18ماہ سے فیصلے کے منتظر ہیں جبکہ 100افراد ایسے بھی ہیں جو گزشتہ 3سال سے فیصلے کے منتظر ہیں۔نیشنل ریفیرل میکانزم حکومت کاتیار کردہ سسٹم ہے جس کامقصد متاثرہ افراد کا پتہ چلاکر ان کی مدد کرنا اورانسانی سمگلروں کو سزا دینا آسان بنانا ہے ۔اس نظام کے تحت ممکنہ متاثرین کو45دن کاوقت دیاجاتاہے اور اس دوران ہوم آفس ان کے معاملے کی تفتیش کرتاہے۔اس کے بعد جتنی جلد ممکن ہو اس کا فیصلہ کردیاجاتاہے کہ ان کاکلیم حقیقی ہے یا نہیں؟۔اس کے بعد ایک مثبت فیصلے سے ان کی امیگریشن کی حیثیت کا تعین کیاجاتاہے اور اس بات کا بھی فیصلہ کیاجاتاہے کہ ان پر کرمنل چارجز عاید کئے جائیں یا نہیں۔

تازہ ترین