• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قدرت نے معدے کو پورے جسم کیلئے توانائی کا انتظام کرنے کا کانپ سونپا ہے مگر غیرصحت بخش غذاؤں کھاکر ہم اسے مشکل سے دوچار کردیتے ہیں، جس کی وجہ سے کبھی یہ اَپ سیٹ ہو جاتاہے، کبھی گیس کی شکایت کرنے لگتاہے، کبھی تیزابیت کار ونا روتا ہے تو کبھی قبض یا ڈائیریا سے نبرد آزما رہتاہے۔ اگر ان میں سے کوئی ایک بھی علامت بار بار سر اٹھانے لگے تو پھر یہ خطرے کی بات ہو سکتی ہے۔ آپ کی خوراک اور لائف اسٹائل آپ کی تمام تر صحت پر مثبت اثر ڈالتے ہیں اور اگر آپ کا معدہ درست رہے گا تو سمجھیں آپ کی زندگی بھی خوش و خرم گزرے گی۔ اس ضمن میں ذیل میں کچھ مشورے دیے جارہے ہیں۔

خالص تازہ غذا کھائیں

روایتی مغربی ڈائٹ، جس میں ریفائنڈ نشاستہ، سیچوریٹڈ فیٹس اور اضافی اجزا شامل ہوتے ہیں، ان کو کھانے سے نظام ہاضمہ کی خرابیاںبڑھنے کا خطرہ بڑھتا جارہاہے۔ خوراک کے اضافی اجزابشمول گلوکوز، نمک اور دیگر کیمیکلز سے معدے اور آنتوں میں انفلیمشن (سوزش یا جلن ) میں اضافہ ہونے لگا ہے، جس کی وجہ سے کبھی کبھی آنت سے رسائو (Leaky gut) ہونے لگ جاتا ہے۔ اسی طرح پروسیسڈ فوڈز میں ٹرانس فیٹس بھی پائے جاتے ہیں، جو دل کی صحت پر مضر اثرات ڈالنے کے علاوہ معدہ میں السر اور سوز ش میں اضافے کا خطر ہ بھی بن سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ پروسیسڈ فوڈز جیسے کہ کم کیلوریز والے ڈرنکس اور آئس کریم میں مصنوعی سوئیٹنرز کے باعث ہاضمے کے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق50گرام مصنوعی سوئیٹنرکھانے سے70فیصد لوگوں کو ڈائیریا کی شکایت ہوگئی تھی۔ اسٹڈیز مشورہ دیتی ہیں کہ مصنوعی سوئیٹنرز آپ کی آنتو ں میں نقصان دہ بیکٹیریا کی تعداد میں اضافہ کردیتے ہیں۔ خوش قسمتی سے اس کا حل قدرتی غذاؤں کی صورت موجود ہے، آپ تازہ قدرتی غذائیں کھائیں اور پروسیسڈ فوڈ محدود مقدار میں استعمال کریں تاکہ توازن برقرار رہے۔

زیادہ سے زیادہ فائبر

یہ سبھی جانتے ہیںکہ عمدہ ہاضمے کیلئے فائبر بہت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ حل پذیر فائبر پیٹ کے اندر کاپانی جذب کرنے اور فاضل مادہ جمع کرنے میں مدد کرتاہے۔ غیر حل پذیر فائبر ایک بڑے ٹوتھ برش کی طرح کام کرتاہے اور نظام ہاضمہ کی طرح چیز یں بڑھانے میں مدد کرتا رہتاہے۔ حل پذیر فائبر پھلیوں، گریوں، بیجوں، سبزیوں (بغیر پروسیس کی گئیں) اور دالوں میں پایا جاتا ہے جبکہ غیر حل پذیر فائبر گندم میں ہوتا ہے۔

صحت بخش چکنائی

عمدہ ہاضمے کیلئے مناسب مقدار میں چکنائی یعنی فیٹس کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ چکنائی کی وجہ سے آپ کو کھانا کھانے کے بعد تسلی محسوس ہوتی ہے اور اکثر یہ غذائیت کو جذب کرنے کیلئے بھی درکار ہوتی ہے۔ مزید برآں، اسٹڈیز سے پتہ چلا ہے کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے معدے میں جلن یا السر کاخطرہ بھی کم ہو سکتاہے۔ و ہ غذائیں جن میں فائدہ مند اومیگا تھری فیٹی ایسڈ پایا جاتا ہے، ان میں السی کے بیج، تخم بالنگا، بادام، اخروٹ ، سامن ، اورسارڈین مچھلیاں شامل ہیں۔

زیادہ سے زیادہ پانی پیئیں

کم پانی پینا قبض کا باعث بنتاہے۔ ماہرین کے مطابق ڈیڑھ سے دو لیٹر روزانہ پانی پینا آپ کو قبض سے دور رکھ سکتاہے۔ لیکن اگر آپ گرم مرطوب علاقے میں رہتے ہیں تو آپ کو پانی کی مقدار اور بڑھانی پڑ سکتی ہے۔ ضروری نہیں کہ آپ صرف پانی پر گزارا کریں، دیگر مشروبات جن میں ہربل چائے اور بغیر کیفین والے مشروبات بھی پی سکتے ہیں۔ جسم میں پانی کی سطح برقرار رکھنے کیلئے آپ ان سبزیوں اور پھلوں کا بھی استعمال کرسکتے ہیں ،جن میں وافر مقدار میں پانی موجود ہوتا ہے جیسے کہ کھیرا ، تُرئی، گھیا، ٹماٹر، تربوز ، اسٹرابیریز ، گریپ فروٹ اورآڑو وغیرہ ۔

غذا چبا کر کھائیں

ہاضمے کے نظام کی ابتدا آپ کے منہ سے ہوتی ہے۔ آپ کے دانت غذا کو باریک پیستے ہیں اور پھر اس غذا کو آپ کے اندر کے انزائمز مزید پیس کر ہضم ہونے کے قابل بناد یتے ہیں۔ ہاں، اگر آپ نے غذا کو اچھی طرح نہیں چبایا تو اس سے آگے کا نظام اپنا کام ٹھیک طرح نہیں کرپاتا اور اور کھانا ہضم ہونے کی شرح کم ہوجاتی ہے۔ جب غذا اچھی طرح چبائی گئی ہوتی ہے تو اس ٹھوس فوڈ کو مائع کا مکسچر بنا کر چھوٹی آنت میںدھکیلنے کیلئے معدے کو کم محنت کرنا پڑتی ہے۔ چبانے کے دوران ایک سیال سلائیوا پیدا ہوتاہے، آپ جتنی دیر تک نوالہ چبائیں گے، اتنا زیادہ سلائیو ا پیدا ہوگا۔ یہ سلائیوا نظام ہاضمہ شروع کرنے میں مدد کرتا ہے اور غذا کو چکنائی اور نشاستہ میں الگ الگ کردیتاہے۔ معدے میں یہ سلائیوا ٹھوس غذا کو نرم کرتا ہے اور آنتوںمیں دھکیل دیتاہے ۔ اچھی طرح چبانے کا مقصد زیادہ سے زیادہ سلائیوا پیدا کرنا ہوتاہے، اس سے بدہضمی اور تیزابیت سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ 

تازہ ترین