• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ بلوچستان بارڈر پر چیکنگ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ بلوچستان بارڈر پر چیکنگ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئی پولیس سندھ کو ہدایت کی کہ وہ سندھ بلوچستان اور پنجاب کے آئی جیز کے ساتھ سہ فریقی اجلاس منعقد کریں تاکہ ملک میں عمومی اور بالخصوص سندھ میں امن و امان کے وسیع تر مفاد میں باہمی تعاون کو بڑھایا جاسکے۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری سندھ ممتاز شاہ، انسپکٹر جنرل سندھ پولیس کلیم امام، سیکریٹری داخلہ قاضی کبیر، کمشنر کراچی افتخار شہلوانی، ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ، ایڈیشنل آئی جی (سی ٹی ڈی) ڈاکٹر ولی اللہ دل، ڈی آئی جیز کراچی اور دیگر اضلاع کے ڈی آئی جیز نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی۔

اجلاس کے آغاز میں وزیراعلیٰ سندھ نے پی ای سی ایچ ایس میں کے ڈی اے ملازم کا قتل اور پولیس کی فائرنگ کے نتیجے میں میاں بیوی کے گولی لگنے سے زخمی ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات رونما نہیں ہونے چاہئے تھے۔

آئی جی پولیس سندھ ڈاکٹر کلیم امام کا کہنا تھا کہ وہ فائرنگ کے واقعے کی ذاتی طورپر مانیٹرنگ کررہے ہیں ۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیاگیا کہ شہری علاقوں میں پولیس آپریشن،اسنیپ چیکنگ کے طریقوں ،مارکیٹ اور رہائشی علاقوں میں مجرموں کا تعاقب کے حوالے سے ضروری گائیڈ لائن دی جائے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے واضح کیا کہ صوبائی وزیر ایکسائز نے انہیں رپورٹ پیش کی ہے کہ زیادہ تر رجسٹریشن نمبر پلیٹس تیار ہیں مگر مالکان لے نہیں رہے ہیں،لہٰذا انہوں نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ فینسی نمبر پلیٹس ، جعلی سرکاری پلیٹس اور اوپن لیٹر پر چلنے والی گاڑیوں کے خلاف آپریشن شروع کیا جائے یہ آپریشن صوبے بھر میں شروع کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس کو کہا کہ وہ چیکنگ کا عمل جاری رکھیں مگر کم از کم صبح آفس/ اسکول کے اوقات میں گریز کیا جائے۔

سیکریٹری داخلہ قاضی کبیر نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ انہوں نے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کے ساتھ اجلاس منعقد کرنا شروع کردیئے ہیں تاکہ انہیں اداروں میں منشیات کو کنٹرول کرنے جیسے حساس مسئلے کے بارے میں آگاہ کیا جاسکے۔

ڈی آئی جی لاڑکانہ نے کہا کہ لاڑکانہ ڈویژن میں مجموعی طور پر امن امان کی صورتحال بہتر ہے۔ کچے کے علاقے میں چھوٹے چھوٹے آپریشن جاری ہیں۔ قبائلی تنازعات کے باعث کبھی کبھی مسائل ہوتے ہیں، جس پر کنٹرول کیا جا رہا ہے۔

ڈی آئی جی شہید بینظیرآباد مظہر نواز نے اجلاس کو بتایا کہ ان کے ڈویژن میں امن و امان کی صورتحال اطمینان بخش ہے۔

انہوں نے وزیرر اعلیٰ سندھ سے درخواست کی کہ ان کے ضلع میں سی ٹی ڈی یونٹ قائم کیا جائے اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی پولیس کو ہدایت کی کہ وہ ہر ایک ضلعی ہیڈ کوارٹر میں سی ٹی ڈی یونٹ کے قیام اور جی ایس ایم لوکیٹرز کی تنصیب اور ایسی دیگر سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے منصوبہ ترتیب دیں۔

ڈی آئی جی میرپورخاص عابد بلوچ ڈویژن سے باہر تھے لہٰذا ایس ایس پی میر پور خاص نے وزیراعلیٰ سندھ کو ڈویژن میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں موٹر سائیکل چور/چھیننے اور گٹکے کی اسمگلنگ جیسے بڑے جرائم ہیں ۔ہم نے بائیک، گٹکے اور کچے شراب کے خلاف کریک ڈائون شروع کیا ہے۔

تازہ ترین