• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد(کامرس رپورٹر)قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے فنانس سپلیمنٹری (دوسرے ترمیمی) بل 2019کے ذریعے عوام پرمجموعی طورپر3.8ارب روپے کے ٹیکس لگائے گئے جبکہ برآمدکنندگان کوخام مال کی درآمدپر6ارب80کروڑروپے کی ڈیوٹی کی چھوٹ دی گئی۔ایف بی آرکوپاکستانیوں کے بیرون ملک پکڑے جانے والے اثاثوں پرعبوری ٹیکس وصول کرنے کااختیاردینے کی شق بھی شامل کی گئی ہے۔بدھ کووفاقی وزیرخزانہ اسدعمرنے قومی اسمبلی میں فنانس سپلیمنٹر ی (دوسراترمیمی)بل2019پیش کردیا،جس میں کسٹم ایکٹ1969کی مختلف شقوں میں ترامیم کے ذریعے بطورخام مال استعمال ہونے والی53اشیاپرکسٹم ڈیوٹی ختم کردی گئی جوکہ اس وقت5تا6فیصداداکرناپڑتی ہے ،220درآمدی خام مال پرعائد5فیصداضافی کسٹم ڈیوٹی کم کرکے3فیصدجبکہ 83اشیاپرعائدریگولیٹری ڈیوٹی بھی ختم کردی گئی ہے،مذکورہ خام مال برآمدی صنعتوں کے مختلف شعبوں جن میں ٹیکسٹائل، پلاسٹک، لیدر، شمسی توانائی، ،الیکٹرانکس، فارماسیوٹیکل ودیگرشعبوں میں استعمال ہوتا ہے،اس کی درآمدپربرآمدی صنعت کو6 ارب 80 کروڑڈالرکاریلیف ملے گا۔ڈی ٹی آر ای سکیم کے تحت درآمدکیے جانے والے لیڈاورکاپرکے خام مال پر عائد با لتر تیب25فیصداور15فیصدڈیوٹی بھی ختم کردی گئی ، سستا گھر سکیم،زرعی قرضے اورچھوٹی ودرمیانہ درجے کی صنعتوں کوقرضے فراہم کرنے والے بینکوں کیلئے انکم ٹیکس 35فیصدسے کم کرکے20فیصدکرنے، فائلرکی طرف سے بینک سے پیسے نکلوانے پرودہولڈنگ ٹیکس کی مکمل چھوٹ اوربیرون ملک سے ترسیلات زروصول کرنے والے نان فائلرکیلئے بھی ودہولڈنگ ٹیکس کی چھوٹ دی گئی ہے جس کے نتیجے میں عوام کو2سے 3ارب روپے کاریلیف ملے گا۔فنانس سپلیمنٹری(دوسرےترمیمی)بل2019میں نان فائلرکیلئے1300سی سی تک کی گاڑی کی خریداری پرپابندی ہٹادی گئی ہے اوراس پرودہولڈنگ ٹیکس دوگناکردیاگیاہے جبکہ 1800سی سی لیکر3000سی سی تک کی گاڑیوں کی درآمدپرفیڈرل ایکسائزڈیوٹی 15فیصدسے بڑھاکر 25 فیصداور3000سی سی سے زائدکی گاڑیوں پر30فیصدکرنے کے ساتھ ساتھ1800سی سی تک کی مقامی سطح پرتیارہونے والی گاریوں پربھی10فیصدفیڈرل ایکسائزڈیوٹی عائدکی گئی ہےسالانہ 5کروڑ روپے سے زائدمنافع کمانے والی کمپنیوں پرعائد3فیصدسپرٹیکس ختم کردیاگیاہے اس کا اطلاق یکم جولائی 2019ءسے ہوگا،کمپنیوں کے منافع تقسیم نہ کرنے اوردوبارہ سرمایہ کاری پرعائدایڈوانس ٹیکس ختم کردیاگیاجس کاایف بی آرکا سالانہ50کروڑروپے کانقصان ہوگا،سٹاک ایکسچینج کے ممبرزپرعائد ایڈوانس ٹیکس بھی ختم کردیاگیا،جس کاایف بی آرکوسالانہ3کروڑروپے نقصان ہوگا،نیزسٹاک ایکسچینج میں کاروبارکرنے والی کمپنیوں کوتین سال تک خسارہ کیری فارورڈکرنے اوربروکروں پرعائدکیپٹل گین ٹیکس کے ساتھ ساتھ پی ایس ایل سمیت کھیلوں کے مقابلوں کی فرنچائزپرعائدٹیکس بھی ختم کردیاگیاہے،فنانس سپلیمنٹری (دوسرے ترمیمی)بل 2019میں گرین فیلڈانڈسٹری پرعائدٹیکس ختم کرنے کے ساتھ ایک نئی ترمیم بھی شامل کی گئی ہے جس کے مطابق برآمدکنندگان کے ٹیکس ریفنڈکلیموں کی ادائیگی کیلئے 80ارب روپے کے بانڈزجاری کیے جائیںگے جن کی مدت تین سال ہوگی اوراس پرایف بی آر10فیصدسالانہ کے حساب سے منافع اداکرے گا۔ایف بی آر کے ممبرپالیسی اور ممبر کسٹم نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ ڈیوٹی میں کمی کے باوجود آئندہ برس کا ریونیو ہدف 4398ارب روپے برقرار رکھا گیا ہے۔

تازہ ترین