• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجٹ میں دھوکا دیا گیا، ماہرین قانون، بہتر نتائج ملیں گے، تاجر

کراچی (ٹی وی رپورٹ اسٹاف رپورٹر) وفاقی حکومت کی جانب سے منی بجٹ کو قانونی ماہرین نے ٹیکس بجٹ قراردیتے ہوئے کہا ہے عملی طور پر عوام تک اس کے ثمرات پہنچنے کے امکانات بہت کم ہیں، عوام کی دلچسپی گیس، بجلی، پانی، روزگار اور کم سے کم تنخواہ میں اضافے اور دیگر سہولتوں کی فراہمی میں ہے، جبکہ تاجروں اور صنعت کاروں نے منی بجٹ پر ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے، سپریم کورٹ بار کے سابق صدر یٰسین آزاد کے مطابق بجٹ میں عوام کو دھوکا دیا گیا ہے، یہ عوام دشمن ہے، جبکہ جسٹس (ر) رشید رضوی نے کہا ہے کہ شفافیت ضروری ہے، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی کوشش نہیں کی گئی، معاشی ماہر شبر زیدی کے مطابق بجٹ اچھا ہے جبکہ کامران ناصر کا کہنا ہے کہ بجٹ کے بہتر نتائج ملیں گے، ایکسپورٹ کیلئے بہتر اقدامات کیے گئے ہیں، ریونیو سائیڈ نظر انداز کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق، وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت کے مطابق حکومت نے کاروبار کے فروغ کیلئے مثبت اقدامات کیے ہیں، خام مال پر ڈیوٹی کے خاتمے، نئی صنعتوں کیلئے 5؍ سال تک ٹیکس چھوٹ، فائلرز کیلئے بیکنگ لین دین پر وتھ ہولڈنگ ٹیکس کا خاتمہ اور نان فائلرز کو 1300؍ سی سی تک کی کاریں خریدنے کی اجازت دیے جانے کے اقدامات کو سراہا گیا ہے۔ اسی طرح شادی ہالز میں ٹیکس کی شرح میں کمی، کمپنیوں کیلئے ہر ماہ وتھ ہولڈنگ ٹیکس اسٹیٹمنٹ کی پابندی کا خاتمہ، کاروبار میں نقصان کی صورت میں اسٹیٹمنٹ میں سرمایہ کو آئندہ 3؍ سال تک اوپر لے جانے کی اجازت اور شمسی توانائی کے آلات کی تیاری پر بھی 5؍ سال ٹیکس چھوٹ کے اعلانات کو بھی ایوانِ صنعت و تجارت کے عہدیداروں نے بہتر سمت میں قدم قرار دیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، حکومت نے منی بجٹ پیش کرنے میں اہداف پر مبنی حکمت عملی اختیار کی لیکن ٹیکسوں میں اضافے کی تفصیلات آنے کے بعد ہی منی بجٹ کا صحیح جائزہ لیا جا سکے گا۔ صنعت کاروں کو بھی اس بات کا انتظار ہے کہ حکومت کن اشیاء پر ٹیکس کے نفاذ میں اضافہ کرے گی۔ دوسری جانب سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر یاسین آزاد نے ’’جنگ‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ سستے موبائل فونز سے ٹیکس برائے نام ختم کرنے کا دعویٰ عوام کو دھوکا دینے کے مترادف ہے، غریب آدمی کی آمدن کو سامنے رکھے بغیر بجٹ تیار کیا گیا ہے کیونکہ بجٹ پیش کرنےوالا شخص ماہر معاشیات نہیں، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے دعووں میں کھوکھلی ثابت ہوچکی ہے، حکومت نے اپنی عیاشیاں بڑھا دی ہیں اور ان عیاشیوں کے اخرجات پورے کرنے کیلئے منی بجٹ کے نام سے عوام کی جیب سے پیسہ نکالنے کی نئی پالیسی بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے عوام سے وعدہ کیا تھاکہ وہ وی آئی پی کلچر ختم کردیں گے لیکن آج بھی حکومتی وزیروں اور مشیروں کا بیس بیس گاڑیوں کا پرٹوکول قائم و دائم ہے۔ یہ منی بجٹ عوام دشمن ہے۔ جے ایس گلوبل کے چیف ایگزیکٹیو کامران ناصر نے بجٹ پر رد عمل دیتے ہوئےکہا ہے کہ انڈسٹری اور ایکسپورٹ سیکٹر کیلئے تو اقدامات کیے گئے ہیں اور یقیناً اچھے فیصلے ہیں لیکن ریونیو سائیڈ کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

تازہ ترین