• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوران تعمیر گھر کو خوبصورت اور جدید بنانے کے علاوہ اس میں سیکیورٹی انتظامات کرنا بھی بے حد ضروری ہیں۔ ایک ایسے خوبصورت اور جدید گھر کا کیا فائدہ جہاں اس کے مکین خود کو محفوظ نہ سمجھیں، اسی لیے گھر کی حفاظت آپ کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہونی چاہیے۔ آپ گھر میں موجود ہوں یا نہ ہوں، اگرسیکیورٹی انتظامات بہترین ہوں توکسی چیز کا خوف نہیں رہتا۔ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ مین گیٹ کو تالالگادینے سے گھر کے حفاظتی اقدامات مکمل ہوجاتے ہیں تو آپ درست نہیں۔ گھر کی حفاظت کے مندرجہ ذیل مشوروں پر دوران تعمیر غور کرلینا ہی بہتر ہے لیکن اگر اس دوران آپ نے ان باتوں کا خیال نہیں رکھا تو اب ضرور کرلیں۔ کیونکہ یہ آپ کے گھر کو چوری اور ڈکیتی جیسی وارداتوں سے محفوظ رکھنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

کھڑکیاں محفوظ بنائیں

کھڑکیاں ہر گھر کی ضرورت ہوتی ہیںلیکن کھڑکیوں کی تعمیر کے ساتھ ان کی حفاظت کے متعلق بھی غور کریں۔ کھڑکیوں کے لیے عام طور پر لکڑی کے بجائے شیشے کا استعمال کیا جاتا ہے۔ بے شک شیشے سے گھر میں قدرتی روشنی زیادہ اچھی طرح داخل ہوتی ہے، تاہم اگر حفاظتی نقطۂ نظر سے سوچاجائے توشیشے حفاظت کے لحاظ سےمناسب نہیں اس لیے کوشش کریں کہ کھڑکیوں کی تعمیر کے ساتھ ہی ان پر لوہے کی گرل لگوالیں، یہ گرل انھیں محفوظ بنادے گی ۔

اگر سلائیڈنگ ونڈو کی بات کی جائے تو سلائیڈنگ ونڈو پر گرل لگانا باہر سے ان کی خوبصورتی ختم کرنے کے مترادف ہے۔ چنانچہ سلائیڈنگ ونڈوکےلیے بیرونی رخ خانہ دار گرل بنوائیں، یہ نہ صرف خوبصورت لگے گی بلکہ آپ کے ونڈو ایریا کو عام گرل سے زیادہ مناسب انداز میں محفوظ بنادے گی۔

سی سی ٹی وی کیمرہ

سی سی ٹی وی کیمروں کو اکیسویں صد ی کی سب سے زیادہ با اثر اور کار آمد ٹیکنالوجی کہا جاتا ہے۔چوروں یا ڈکیتوں کو جاسوسی کے دوران جہاں کیمرہ نظر آجائے، وہ شناخت ہوجانے کے خوف سے آپ کے گھر کا راستہ بھول جانا ہی بہتر سمجھتے ہیں۔ بچوں کے کمرے میں نظر رکھنی ہو یا آپ کی غیر موجودگی میں ملازمین کا رویہ جاننا ہو، سی سی ٹی وی کیمرہ ہر جگہ ضروری سمجھا جاتا ہے۔سی سی ٹی وی کیمروں کے لیے مین گیٹ کا بالائی حصہ،چھت یا ٹیرس، گھر کا بیرونی حصہ، پچھلاحصہ اور بچوں کا کمرہ زیادہ مناسب جگہیں ہیں ۔

سیکیورٹی الارمنگ سسٹم

جدید ٹیکنالوجی سے گھر کی حفاظت کو مزید محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔ ٹچ پیڈ یا پھر الیکٹرک تالوں کے ذریعے آپ گھر کو چوروں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس طریقے سے آپ اپنے گھر میں آنے جاننے والوں کی رسائی کو بھی کنٹرول کر سکتے ہیں۔ آپ کے آنے والے مہمان گیٹ پر موجود اسپیکر پر اپنا تعارف کروا سکتے ہیں اور آپ ان کو ویڈیو کیمرہ کے ذریعہ دیکھ بھی سکتے ہیں۔

دوسرا طریقہ سیکیورٹی الارمنگ سسٹم کا ہے۔ اس سسٹم کو نصب کروانے کے بعد اگر گھر میں کوئی غلط طریقے سے داخل ہوتو الارم بجنا شروع ہوجاتے ہیں۔ سیکیورٹی الارم چوروں کو خوفزدہ کر دیتے ہیں اوروہ الارم بجتے ہی فرار ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔

اونچی دیواریں

وارداتیں ان ہی گھروں میں زیادہ دیکھنے میں آتی ہیں، جن کی دیواروں کو پھلانگنا آسان ہو۔ یہی وجہ ہے کہ عام طور پر داخلی دیواریں اونچی بنانے کے ساتھ خارداردھاتی گرل کے ساتھ تعمیر کروائی جاتی ہیں۔ اونچی چار دیواری اور اس پر لگی دھاتی جالی آپ کے گھر کی دیوار کو پھلانگنا ناممکن نہیں تو مشکل ضرور بنا دے گی۔

روشن رکھیں

چور اور ڈکیت اندھیرے کے وقت گھر میں داخلے کو ترجیح دیتے ہیں، اس لیے گھر کے پچھلے حصے، گاڑی کھڑی کرنے کی جگہ اور بیرونی حصے کو زیادہ سے زیادہ روشن رکھنے کی جانب توجہ دیں۔ اگر آپ ایسی جگہ رہتے ہیں، جہاں آس پاس آبادی کم ہے یا گھر فاصلے پر بنے ہیں تو اپنے گھر کو لازمی روشن رکھیں۔ اس طرح سے آپ اپنی غیر حاضری میں بھی چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں سے محفوظ رہ پائیں گے۔ کوشش کریں نہ صرف آپ کی موجودگی بلکہ غیر موجودگی میں بھی یہ لائٹس روشن رہیں، ان روشنیوں کا رخ نچلی جانب ہونا چاہیے، اگر آپ گارڈن کے لیےفلور لائٹنگ کا ارادہ رکھتے ہیں تو یہ بھی ایک اچھا انتخاب ہے۔

فائرالارم

گھر کو چوروں ڈکیتوں سے ہی نہیں آگ سے محفوظ رکھنے کے لیے بھی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ آگر آپ کے ہاں کارآمد حالت میں فائر الارم نہ ہو تو حادثے کی صورت میں نقصانات کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، اپنے گھر کے ہر مناسب حصے میں فائر الارم نصب کریں۔ فائر الارم نصب کرنا آسان اور سستا کام ہے۔ اور اس محفوظ آلے سے گھر کو با آسانی آگ سے بچایا جا سکتا ہے ۔ 

تازہ ترین