• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

آئی سی سی معاملہ ختم کرسکتا تھا پھر سزا کیوں دی؟


انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) قوانین میں متاثرہ کھلاڑی سے معافی کی صورت میں معاملہ ختم کرنے کی گنجائش موجود ہے،اس کے باوجود سرفراز احمد کو 4 میچز کےلئے معطل کیا گیا۔

پاکستانی کپتان نے دوسرے ایک روزہ میچ میں جنوبی افریقی آل راونڈر کے لئے نامناسب فقرہ کہا،سرفراز احمد نے اپنی غلطی تسلیم کی اور فیلو کوائیو سے معذرت بھی کرلی،جسے قبول بھی کرلیا گیا۔

آئی سی سی قوانین کے تحت نسلی تعصب کے ضابطہ اخلاق کی شق 4 اعشاریہ 3 کے مطابق اگر دونوں کھلاڑی مفاہمت پر رضا مند ہوں تو آئی سی سی معاملہ ختم کرسکتا ہے۔

جنوبی افریقی آل راونڈر فیلو کوائیو نےپاکستانی کپتان سرفراز احمد کی معذرت قبول کی لیکن اس کے باوجود آئی سی سی نے سزا سنادی۔

آئی سی سی کا کہنا ہے کہ نسل پرستانہ فقرے بازی پر بالکل عدم برداشت کی پالیسی ہے، سرفراز احمد نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے سرعام معافی مانگی اس لیے کم سے کم سزا کا اطلاق ہوا، سرفراز کو نسل پرستی کے خلاف تربیتی پروگرام میں بھی شرکت کرنا ہوگی۔

پی سی بی نے آئی سی سی کی پابندی کی زد میں آنے والے کپتان سرفراز احمد کو وطن واپس بلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

پی سی بی نے آئی سی سی کی جانب سے سرفراز احمد کی معطلی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا، آئی سی سی کے فیصلے کے بعد ٹیم کی قیادت ایک بار پھر سینئر بیٹسمین شعیب ملک کی جھولی میں آن گری ہے۔

ترجمان پی سی بی کے مطابق آئی سی سی کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد کو وطن واپس بلارہے ہیں،ان کی جگہ ٹیم میں محمد رضوان کو بھیجا جائے گا۔

ترجمان پی سی بی نے یہ بھی کہاکہ بورڈ نسل پرستی پر مبنی بیانات کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔

ذرائع کے مطابق سرفراز احمد کے پابندی کی زد میں آنے کے بعد پی سی بی کا ہنگامہ فیصلہ کیا اور شعیب ملک کو باقی 2 ایک روزہ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کےلئے کپتان بنادیا۔

شعیب ملک نے کپتانی ملنے کے بعد کہا کہ دوسرے ون ڈے میں افسوسناک واقعہ رونما ہوا جس کے بعد مجھے قیادت سونپی گئی ہے معاملے پر مزید تبصرہ نہیں کرسکتا۔

آئی سی سی نے چوتھے میچ کے قبل کپتان سرفراز احمد کو آج سمیت 4 میچز پر پابندی لگائی تھی۔

تازہ ترین
تازہ ترین