• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کا احتجاج، مریض رل گئے

سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے کام روک دیا ہے۔

سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹروں کی جانب سے یہ احتجاج الاؤنسز اور تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے پر کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹروں کے احتجاج کے باعث کراچی کے جناح اور سول اسپتال سمیت صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ اسپتالوں میں او پی ڈیز بند پڑی ہیں۔

کراچی کے علاوہ حیدر آباد، لاڑکانہ، سکھر، نواب شاہ، تھر پارکر، نوشہرو فیروز سمیت کئی شہروں میں او پی ڈیز کی بندش کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ تمام اسپتالوں میں او پی ڈیز 3 دن تک بند رہیں گی، مطالبات منظور نہ ہوئے تو ایمرجنسی اور دیگر وارڈز میں بھی ہڑتال کریں گے، محکمہ صحت سندھ کی ان کے ساتھ کی جانے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔

حیدر آباد اور جامشورو کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں نے او پی ڈی وارڈ ز میں احتجاج کرتےہوئے کہا کہ ڈاکٹروں کی اسامیاں خالی ہونے کے باوجود موجودہ ڈاکٹروں کی مراعات میں اضافہ نہیں کیا جا رہا۔

ٹھٹھہ، نواب شاہ، سکھر، نوشہرو فیروز، لاڑکانہ، بدین، تھر پارکر، میرپور خاص، گھوٹکی، جیکب آباد سمیت سندھ کے تمام اضلاع میں ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی تنخواہیں اور مراعات بھی پنجاب کے برابر کی جائیں۔

ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال کی پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے بھی حمایت کر دی ہے، پی ایم اے نے اس حوالے سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ کے ڈاکٹروں کی تنخواہیں اور مراعات دیگر صوبوں کے برابر کی جائیں۔

دوسری جانب ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں کی اوپی ڈیز میں مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

کئی اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث مریض ایمبولینسوں میں ہی لیٹے ہوئے ہیں۔

تازہ ترین