• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تاجروں نے وزیر خزانہ سے کیا شکایات کر دیں؟

لاہور کے تاجروں نے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیئے، کہا کہ ایف بی آر تاجروں کو آڈٹ نوٹسز کے نام پر لوٹ رہی ہے۔



وزیر خزانہ اسد عمر نے ایف پی سی سی آئی لاہور کا دورہ کیا اس موقع پر چیئرمین ایف پی سی سی آئی عبدالرؤف مختارنے کہا کہ حکومت آڈٹ کے معاملات پر تاجروں کے لیے آسانی پیدا کرے۔

ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر میاں ادریس نے کہا کہ حکومت مدد کرے تو 40فیصد فنڈز بیرون ملک سے لا سکتے ہیں۔

وزیرخزانہ نے انہیں جواب دیا کہ اداروں میں آڈٹ کا نظام ضروری ہے، صنعتیں چلانا سرمایہ کاروں کا کام ہے، حکومت کا کام معاونت کرنا ہے، ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ٹیکس کے نظام کی بہتری کے لیے بھرپور کوششیں کریں گے، جب ساتھ مل کر چلتے ہیں تو آسانی پیدا ہوتی ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ اکیسویں صدی میں نجی شعبے نے معاشی مقابلہ کرنا ہے، ملک میں سرمایہ کاری کے بغیر معاشی اہداف حاصل نہیں کیے جا سکتے، معیشت کی بحالی کے لیے ابھی مزید اقدامات کرنے ہیں۔

وزیر خزانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ نج کاری سے متعلق ترجیحی فہرست تیار کر رہے ہیں، نجکاری کا فیصلہ کرنے کے باوجود 7سے 8 برس لگیں گے، اس عرصے میں ان اداروں کو چلانے کے لیے کچھ تو کرنا ہوگا۔

تازہ ترین