• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روس میں پولیس نےاپنے ہی دوست کا جسم کاٹ کر خون پینے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

روس کے شہر چیلیا بنس کے اورسلز سٹی اسپتال سے 36 سالہ شخص بورس کونڈراشین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بورس پر الزام ہے کہ اس نے ڈاکٹریٹ کی جعلی ڈگری اور جعلی کاغذات کی بنا پر گزشتہ برس نومبر میں اسپتال میں ملازمت حاصل کی اس کے علاوہ بورس پر اپنے اسکول کے دوست اور کلاس فیلو کا جسم کاٹ کر اس کا خون پینے کے الزام بھی ہے۔

روسی میڈیا کے مطابق 1998 میں بورس نے اپنے 16 سالہ دوست کو مارکر اس کا خون پی لیاتھا رپورٹ میں یہ بھی بتایاگیا ہے کہ بورس کونڈراشین خود کو ’’ویمپائر‘‘کہتاہے۔ چیلیا بنس سٹی اسپتال کی صحت کے شعبے کی سربراہ نتالیا گورلوا نے میڈیا کو بتایا کہ کونڈراشین کو پرائمری کیئر ڈاکٹر کی حیثیت سے اسپتال میں ملازمت دی گئی تھی اوراس کا کام لوگوں کو اس بات کی جانب مائل کرنا تھا کہ لوگ سگریٹ اور شراب نوشی کو چھوڑ کر ورزش کی عادت کو اپنائیں۔

انہوں نے بورس کے ملازمت کے تجربے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نے ان کے تجربے کے حوالے سے زیادہ جانچ اس لیے نہیں کی کیونکہ بورس نےاپنے ضروری کاغذات ہی نہیں دئیے اس کا کہنا تھا کہ کسی وجہ سے اس کے کاغذات کھوگئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بورس کو اس وقت گرفتار کیاگیا جب ماضی میں اس کا علاج کرنے والے فزیشن نے اس کی تصویر سوشل میڈیا پر دیکھ کر اسے پہچان لیا تصویر میں بورس ڈاکٹرز کا سفید کورٹ پہنے مسکراتا ہوا نظر آرہاتھا ۔

بورس کونڈراشین کی بہن جو خو دبھی ایک ڈاکٹر ہیں کا کہنا ہے کہ نا انہیں اور ناہی ان کی والدہ کو معلوم تھا کہ بورس نے ملازمت حاصل کرلی ہے وہ صرف ہائی اسکول سے تعلیم یافتہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسے نفسیاتی اسپتال سے اس بات کی یقین دہانی کے بعد ڈسچارج کیا گیا تھا کہ وہ لوگوں کو نقصان نہیں پہنچائے گا۔

واضح رہے کہ سال 2000 میں بورس کو ہومی سائیڈل شیزوفرینیا کا مرض تشخیص ہواتھااور اس نے ایک نفسیاتی اسپتال میں 10 سال گزارے تھے۔

تازہ ترین