• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کہانی صرف اتنی سی، اسلام آباد ایئرپورٹ منصوبہ تھا 37ارب کا، مکمل ہوا 105ارب میں، 35افراد کی غفلت، نالائقی، نااہلی، دونمبری، کسی ایک سے بھی نہ پوچھا گیا، سب کے سب موجیں کر رہے، کہانی صرف اتنی سی، نندی پور منصوبہ 22ارب پر پیپلز پارٹی نے چھوڑا، نواز حکومت آئی، شہباز شریف نے جہاز پکڑا، چین گئے، 57ارب کا معاہدہ کر آئے، میپکو چیف سپریم کورٹ کو خط لکھے، یہ منصوبہ 22ارب یا زیادہ سے زیادہ 37ارب میں مکمل ہو سکے، اسے 57ارب کا کر دینا ملک کے ساتھ ظلم، آگے سنیے، اب وہی منصوبہ پہنچ چکا 100ارب پر، کہانی صرف اتنی سی، منگلا ڈیم ریزنگ منصوبہ تھا 25سے تیس ارب کا، مکمل ہوا 111ار ب میں، کہانی صرف اتنی سی، نیلم جہلم منصوبہ تھا 80ارب کا، پہنچ چکا 5سو ارب پر، کہانی صرف اتنی سی، قرضوں کا سود نہ دے سکنے والا ملک، لاہور کے چند لاکھ لوگ، ڈالروں میں قرضہ لے کر پونے دو ارب ڈالر کی اورنج ٹرین، وہ بھی 26کلومیٹر کی، کہانی صرف اتنی سی، بجلی بجلی کر دی قوم کے دیس میں متبادل توانائی کے وہ 35منصوبے جن سے سستی بجلی پیداہوسکتی تھی، ختم کر دیئے گئے، کہانی صرف اتنی سی، ہم آئی ایم ایف کے 14پروگرام لے چکے، چودہواں پروگرام ایسا کہ ہمیں ایک روپیہ نہ ملا، آئی ایم ایف نے کاغذوں میں قرضہ دے کر کاغذوں میں یہ قرضہ اپنے قرضے میں ایڈجسٹ کرلیا ۔

کہانی صرف اتنی سی، ہمارے 90فیصد معاہدے ترکی، چین سے باقی ڈیڑھ سوممالک بس سیر سپاٹوں، عیاشیوں کیلئے، کہانی صرف اتنی سی، یہاں عوامی نمائندوں نے کیسی عوامی خدمت کی، اِدھر اُدھر نہ جائیں، 3دفعہ کے وزیراعظم نوازشریف کا اپنا آبائی حلقہ دیکھ لیں، بھٹو، بی بی سے ہوتے ہوئے بلاول تک پہنچے لاڑکانے کا حال دیکھ لیں، کہانی صرف اتنی سی، ماں جیسی ریاست کیسے انصاف دے گی، چیف جسٹس فرمائیں، 19لاکھ مقدمے، 3ہزار جج، 24گھنٹے بھی عدالتیں لگائیں معاملہ حل ہوتا دکھائی نہیں دیتا، کہانی صرف اتنی سی، اپنا نظام ایسا کہ اربوں الزامات والے آصف زرداری کی ضمانتوں پہ ضمانتیں، ڈیلی میل کے پینٹ ہاؤس بحری قزاق کو ہر قانونی سہولت میسر، لیکن ایک ہزار کا دھنیا چور سال بھر کی جیل کے بعد بمشکل سپریم کورٹ سے چھوٹ پائے، 15مرغیاں چوری کرنے والا 11ماہ سے اڈیالہ جیل میں، ضمانت کیلئے کیس سپریم کورٹ میں پہنچا ہوا، کہانی صرف اتنی سی، وہ کراچی جہاں پانی کیلئے برتن لائن میں لگیں، جہاں ایک بار چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ سندھ کو بلا کر پہلے پینے کا پانی دکھا کر پوچھا’’کیا آپ یہ پانی پی سکتے ہیں‘‘ جواب خاموشی، پھرکہا’’ آئیے میں اور آپ ایک ایک گلاس پی لیتے ہیں ‘‘جواب، پھرخاموشی، اس کراچی کا حال یہ، یومیہ 12ہزار ٹن فضلہ ٹھکانے لگانا، اب بس سے باہر، بلاول کی تقریریںسن لیں، ایم کیو ایم کے وعدے دیکھ لیں۔

کہانی صرف اتنی سی، منی لانڈرنگ جے آئی ٹی رپورٹ آنے پر آصف زرداری، بلاول بھٹو کے غم وغصے، چڑھائیوں پر کڑھنے والوں کیلئے عرض ہے کہ حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ آئی، 4جلدوں کی 4کاپیاں بنیں، رپورٹ میں 34صفحات تھے بھٹو صاحب کے سیاسی کردار سے متعلق، بھٹو صاحب نے رپورٹ کی چاروں کاپیاں منگو اکر 34صفحات کی جگہ نئے 34صفحات لگادئیے، صورتحال کا پتاچلنے پر حمودالرحمٰن کمیشن کے سیکرٹری ایم اے لطیف نے رپورٹ پر دستخط کرنے سے انکارکردیا، انہیں حبس بے جا میں ڈال دیا گیا، چیف جسٹس حمود الرحمٰن نے سخت الفاظ بھر اپیغام بھٹوصاحب کو بھجواتے ہوئے جب کہا’’میں ایم اے لطیف کے حبس بے جا پر نوٹس لے کر پوری قوم کو حقیقت حال سے آگاہ کرنے والا‘‘، تب جا کر ایم اے لطیف کی جان چھوٹی، کہانی صرف اتنی سی، ایک طرف ای سی سی میٹنگ میں اسد عمر 10فیصد سے 145فیصد گیس کی قیمتیں بڑھا دیں، دوسری طرف جان لیوا گیس بلوں پر ہال دہائی مچے تو عمران خان انکوائری کا حکم دیدیں، مطلب وہی قتل بھی کرے، وہی لے ثواب الٹا، کہانی صرف اتنی سی، 80سے زیادہ قوانین چائلڈ پروٹیکشن کے اور گزشتہ 5برسوں میں صرف اسلام آباد میں 5سو بچوں سے زیادتی ہوچکی، کہانی صرف اتنی سی، عالمی بینک کی رپورٹ، پاک بھارت دشمنی، سالانہ 35ارب ڈالر کا نقصان صرف تجارتی، یہاں یہ بھی سنتے جائیے، صرف بھارتی سیاحت کی آمدن 27ارب ڈالرسالانہ، یہ ہماری کل برآمدات سے زیادہ، کہانی صرف اتنی سی، بے حس منصوبہ سازوں کو سلام، منافع کماتی ایمرٹس ائیرلائن کے ایک جہاز پر 120ملازم، جبکہ تباہ وبرباد پی آئی اے کے ایک جہاز پر 507ملازم ۔

کہانی صرف اتنی سی، پوری دنیا میں امیروں سے ٹیکس وصول کرکے غریبوں پر خرچ کیا جائے، یہاں غریبوں کو نچوڑ کر امیروں کی پیاس بجھائی جائے، ایک مثال حاضر، جب غریب کسان، گنے کے کاشتکار تڑپ رہے تھے، تب دسمبر 2017میں سندھ حکومت نے شوگر ملوں کو 30ارب کی سبسڈی دے ڈالی، اب آپ زرداری صاحب اور اپنے کاروباری گروپ کو ذہن میں رکھ کر سوچ لیں یا جے آئی ٹی رپورٹ پڑھ لیں کہ 30ارب کہاں گئے، یہی نہیں اسی سال، اسی ماہ وفاقی حکومت نے بھی 45ارب کی سبسڈی شوگر مافیا کو دیدی، یہ پیسے کہاں گئے، آپ مجھ سے زیادہ سیانے، مگر کسان رُل رہے تھے، کسان رُل رہے ہیں، کہانی صرف اتنی سی، جس حساب سے ہم اپنی پراپرٹیز گروی رکھ کر قرضے لے رہے، وہ وقت دور نہیں جب لفظ’پاکستان‘ بھی گروی رکھ کرقرضہ لے لیا جائے گا، کہانی صرف اتنی سی آج جو اپنی جیلوں، بیماریوں کی آڑ میں قوم کو پھر سے مظلومیت کے ٹیکے لگا رہے، انہیں دیکھ کریہ شعریاد آجائے

یہی تو لوگ ہیں گھر کو اجاڑنے والے

اب ان کی گریہ زاری سمجھ سے باہر ہے

کہانی صرف اتنی سی، کامیابی کیلئے ضروری خود حکمراں ذہین ہو یاٹیم، زبان درازیوں سے مسئلے حل ہوسکتے تو اس وقت ہمارے تمام مسائل حل ہوچکے ہوتے لیکن یہ بات حکمرانوں کو کو ن سمجھائے، کہانی صرف اتنی سی، جنگلی جانور ایسے فصلیں تباہ نہ کریں، جیسے اپنے رہنما ملک تباہ کرگئے، کہانی صرف اتنی سی، 70سال بعد بھی ہماری مسجدوں کے لوٹے تو زنجیروں سے آزاد نہ ہو پائے، لیکن دنیا ہمارے سینگوں پر، کہا نی صرف اتنی سی، ہم تین کاموں کے دھنی، باتیں بنانا، بے وقوف بنانا اور ہر شے کو متنازع بنانا، کہانی صرف اتنی سی، ملکی حالت ایسی کہ پنجاب میں گڈا(ٹانگے کی پرانی مگر بڑی شکل)جب کیچڑ میں پھنس جاتا، تب امیر سواریاں دوسرے گڈے میں بیٹھ کر چلتی بنتیں، درمیانے درجے کی سواریاں سائے میں بیٹھ کر گڈے کے کیچڑسے نکلنے کا انتظار کرنے لگ جاتیں، جبکہ غریب دھکا لگانے، گڈے کو کیچڑ سے نکالنے میں لگ جاتے، آج پاکستان وہ گڈا جو بیڈ گورننس، مس مینجمنٹ کے کیچڑ میں پھنسا ہوا، مراعات یافتہ طبقہ سامان سمیٹ کر دوسرے ملکوں میں جارہا، بیوروکریسی سائے میں بیٹھی انتظار فرمارہی جبکہ کمی کمین مطلب عوام دھکے لگا رہے، کہانی صرف اتنی سی، اپنے سب شریفوں، تمام زرداریوں کو دیکھ کر فرمان رسولؐ یا د آجائے ’’اگر ابن آدم کے پاس سونے کی ایک وادی بھی ہوتو وہ دوسری کی تمنا کرے گا،اگردوسری مل جائے تو تیسری کی......‘‘

تازہ ترین