• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دبئی کو اس کی خوبصورت فلک بوس عمارتوں اور عالیشان ہوٹلوں کے سبب سیاحوں کی جنت تسلیم کیا جاتا ہے۔ ہر سال سیاحوں کی ایک بڑی تعداد اس شہرکا رخ کرتی ہے ( 2017ء کے دوران مجموعی طورپر 16ملین سیاحوں نے دبئی کی سیر کی)۔ اگر آپ دبئی جاچکے ہیں تو یقیناً اس شہر کو سیاحوں کے لیے ایک بہترین انتخاب قرار دیں گے ۔اس انتخاب کی ایک وجہ اس شہر کی دلکشی، خوبصورتی،عیش وعشرت، دنیا کی بلند ترین عمارت اور آسائش کا مجسم نمو نہ دنیاکا واحد سیون اسٹار ہوٹل ’برج العرب‘ بھی ہے۔ برج العرب کو دبئی ہی نہیں بلکہ دنیا کے پرتعیش ترین ہوٹلوں میں سے ایک تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس ہوٹل کا تعمیراتی خاکہ بحری جہاز کی شکل کا ہے جس کے سبب یہ ہوٹل اس شہرمیں سماجی رتبے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔اس ہوٹل سے متعلق کچھ دلچسپ حقائق قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے پیش ہیں ۔

محل وقوع اور لمبائی

برج العرب کو دنیا کے دسویںبلند ترین ہوٹل ہونے کا اعزاز حاصل ہے ۔ جو دبئی کے ساحل جمیرہ سے280میٹر دور ایک مصنوعی جزیرے پر پُل کے ذریعے دبئی سے جڑا ہے۔ اس ہوٹل کی اونچائی 321میٹر (1053فٹ) ہے اور اس بلندی سے دبئی شہر کا خوبصورت نظارہ بآسانی کیا جاسکتا ہے۔ یہ پرتعیش ہوٹل فرانس کے دارالحکومت پیرس میں واقع ایفل ٹاور سے بھی14میٹر بلند ہے مگر ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ سے 60میٹر چھوٹا ہے۔

انٹیریئرڈیزائننگ

اس پرتعیش ہوٹل کی انٹیریئرڈیزائننگ اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتی ہے۔ انٹیریئر ڈیزائننگ کے لیے استعمال کیا جانے والا خوبصورت ماربل برازیل اور اٹلی جبکہ خوبصورتی میں اضافہ کرتے فانوس امریکا سے منگوائے گئے ہیں۔ اس کے لکڑی کے دروازے دبئی میں ہی تیار کیے گئے ہیں۔ برج العرب کی ڈیزائننگ کا فریضہ سی اے انٹرنیشنل کے ڈیزائن پرنسپل کھوان چیو نے انجام دیا۔ کھوان چیو کے دیگر منصوبہ جات میں سلطان برونائی دارالسلام کا برونائی محل، دبئی کابین الاقوامی ہوائی اڈا، جمیرہ بیچ ریزورٹ ڈویلپمنٹ، مدینہ ریزورٹ اور دیگر شامل ہیں۔ انٹیریئر کے حوالے سے بات کی جائے تو اس پرتعیش ہوٹل میںکمروں کی تعداد202ہے، جو28ڈبل اسٹوری فلورز،142سنگل بیڈروم ڈیلکس ،28ڈبل بیڈروم ڈیلکس ،28پینورامک سوئٹس،4 کلب سوئٹس،6ڈپلومیٹک سوئٹس ،2 پریزیڈینٹل سوئٹس اور 2رائل سوئٹس پر مشتمل ہے۔ ان کی اندرونی سجاوٹ کے لیے1790سکوائر میٹر کے قریب حصے کو 24 قیراط سونے کے پانی سے آراستہ کیا گیا ہے۔ اس پرتعیش انٹیریئر ڈیزائن کے سبب اس ہوٹل میں ایک دن قیام کی صورت میں سیاحوں کو ہزاروں ڈالرز خرچ کرنا پڑتے ہیں۔ رائل سوٹ سب سے زیادہ مہنگا ہے، جہاں ایک رات قیام کی قیمت 25ہزار ڈالرز سے بھی زائد ہے۔ برج العرب کی تعمیر سے متعلق اہم بات یہ کہ اس ہوٹل کی تعمیر اور تزئین و آرائش پر خرچ ہونے والی رقم کبھی ظاہر نہیں کی گئی۔

اس پرتعیش ہوٹل کی خاص بات یہاں موجود ریسٹورنٹس بھی ہیں، جس میں سے ایک ’المنتہیٰ‘ (The Ultimate) خلیج فارس سے 200میٹر بلندی پرواقع ہے۔ اس ریسٹورنٹ سے پورے دبئی کا خوبصورت نظارہ کیا جاسکتا ہے۔ جبکہ دوسرا ریسٹورنٹ ’المہارا‘ (Oyster)زیرِ سمندر واقع ہے، جسے ایکویریم کی شکل دی گئی ہے اور وہاں کھانے کے ساتھ ساتھ سمندری حیات کا دلکش نظارہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے تیار کردہ ٹینک میں 35ہزار کیوبک فٹ (ایک ملین لیٹر سے زائد) پانی ذخیرہ کیا گیا ہے۔ اس ٹینک کی دیوار ایکریلک شیشے سے بنائی گئی ہے، جو 18سینٹی میٹر (7.1انچ) موٹی ہے۔ برج العرب میں دنیا کی سب سے بلند ”ایٹریم لابی “ ہے، جس کی بلندی600فٹ ہے۔ اس کے علاوہ اس خوبصورت ہوٹل میں واٹر فال کے خوبصورت مناظر سیاحوں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

تعمیراتی ڈیزائن

1993ء میں اس پرتعیش ہوٹل کا ڈیزائن ایٹکنز(Atkins) کے آرکیٹیکٹ ٹام رائٹ نے کچھ اس طرح بنایا کہ دور سے دیکھنے میں یہ ساحل کے کنارے کھڑی ایک عظیم بادبانی کشتی کی مانند لگے۔ اس ہوٹل کی ڈیزائننگ کی ابتداء اس شرط پر کی گئی کہ جو بھی معماراس کاڈیزائن بنائے، وہ اسے دبئی کی علامت سمجھتے ہوئے ڈیزائن کرے۔ ڈیزائن کے انتخاب کے بعد ہوٹل کی تعمیر کا آغاز 1994ء میں کیا گیا۔ اس کی تعمیر میں 3500مزدوروں، سینکڑوں کمپنیوں اور ٹھیکیداروں جبکہ برطانیہ، امریکا اور دبئی کے 250ڈیزائنرزنے حصہ لیا۔ ایک اندازے کے مطابق اس ٹاور کی تعمیر میں تقریباً 70ہزارکیوبک میٹر کنکریٹ اور9000ٹن سے زائد اسٹیل کا استعمال کیا گیا۔ 5سال میں اس عمارت کی تعمیر مکمل کی گئی اور یکم دسمبر 1999ء کو پہلی بار اس کے دروازے مہمانوں کے لیے کھول دیے گئے۔ 

تازہ ترین