• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد(اشرف ملخم)آئی ایم ایف پاکستان سے کیا چاہتا ہے؟پاکستان نے سبسڈی ختم کرنے کی منصوبہ بندی کرلی‘بجلی گیس کی قیمتوں پر بھی اتفاق رائے پیداکیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے کی تفصیلات حتمی شکل دینے سے قبل عوام کے سامنے نہیں لائی جاسکیں گی ۔تفصیلات کے مطابق، آئندہ بجٹ میں آئی ایم ایف کے مطالبے پر زیادہ تر اقدامات کیے جائیں گے۔ پاکستان/ آئی ایم ایف کے درمیا ن معاہدے تقریباًطے‘جون تک حتمی شکل دی جاسکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق،پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ تقریباًطے پاچکا ہے ، جسے جون تک یا پھر بجٹ2019-20سے قبل یا فوری بعد حتمی شکل دے دی جائے گی۔دی نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق، معاہدے کی تفصیلات اسے حتمی شکل دینے سے قبل عوام کے سامنے نہیں لائی جائیں گی۔وزارت خزانہ کے ذرائع نے اس نمائندے کو بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے شرح پالیسی، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت اور ایف بی آڑ کے ٹیکس جمع کرنے کے ہدف پر سخت اقدامات کا کہا ہے۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان زیادہ تر طریقہ کار پر اتفاق ہوچکا ہے ۔تاہم، مئی/جون تک معاہدے کو حتمی شکل دینے تک مکمل طریقہ کار طے کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں آئی ایم ایف کے مطالبے پر زیادہ تر اقدامات کیے جائیں گے ۔آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں شامل عہدیدار کا کہنا ہے کہ بڑی حد تک معاملات طے پاچکے ہیں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ کے لیے ریونیو اکٹھا کرنے کا ہدف آئی ایم ایف طے کرے گا جو کہ 4اعشاریہ7ٹریلین روپے سے زائد ہوسکتا ہے۔مزید توازن جو کہ اسٹیٹ بینک کی شرح پالیسی اور شرح تبادلہ میں کمی پر بھی کام کیا جائے گا۔دی نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق، اس کے بعد یوٹیلٹی قیمتوں پر بھی آئندہ بجٹ سے قبل اتفاق رائے قائم کیا جائے گا، جسے آئی ایم ایف مطالبے کے بجائے بجٹ فیصلے کے طور پر پیش کیا جائے گا۔پاکستان نےمعاہدے سے قبل سرکاری اداروں کو دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے کی بھی منصوبہ بندی کرلی ہے اور اس سے متعلق باتوں پر آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں اتفاق ہوچکا ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہناہے کہ زیادہ تر نکات پر اتفاق رائے وزیر خزانہ اسد عمر اور آئی ایم ایف ٹیم کے درمیان ویڈیو کانفرنس جو کہ واشنگٹن میں ہوئی ، میں ہوچکا تھا ۔

تازہ ترین