• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین یغور مسلمانوں کیلئے بنائے جانے والے حراستی کیمپ بند کرے، ترکی

انقرہ (ایجنسیاں)ترکی نے چین سے یغور مسلمانوں کیلئے بنائے گئے حراستی کیمپوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے ،ترکی کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان لوگوں کو حراستی کیمپوں میں اذیتیں دی جارہی ہیں۔تفصیلات کے مطابق چین میں اقلیتی مسلم یغور برادری سے تعلق رکھنے والے ایک اہم موسیقار کی موت کی خبروں کے بعد ترکی نے چین سے یغور مسلمانوں کیلئے بنائے جانے والے حراستی کیمپوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عبد الرحیم حیات چین کے سنکیانگ علاقے میں آٹھ سال کی سزا کاٹ رہے تھے۔ ایک اندازے کے مطابق چین کے ان حراستی کیمپوں میں تقریباً دس لاکھ ایغور مسلمانوں کو حراست میں رکھا گيا ہے۔ترک وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان لوگوں کو حراستی کیمپوں میں اذیتیں دی جارہی ہیں۔دوسری جانب چین نے موقف ظاہر کیا ہے کہ یہ دوبارہ تعلیمی (ری ایجوکیشن) مرکز ہے جہاں لوگوں کی از سر نو تربیت کی جا رہی ہے۔ایغور چین کے مغربی علاقے سنکیانگ میں آباد اقلیتی مسلم ہیں جو ترکی سے مماثل زبان بولتے ہیں۔چینی حکومت اس کمیونٹی پر سخت نگرانی رکھتی ہے اور ان کی مذہبی آزادی پر بہت ساری پابندیاں عائد ہیں۔ہفتے کو جاری ایک بیان میں ترکی نے کہا کہ ʼاب یہ کوئی راز نہیں ہے کہ حراست میں رکھے گئے 10لاکھ سے زائد ایغور مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہےاور ان کا سیاسی طور پر برین واش کیا جا رہا ہے۔اس کے ساتھ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جنھیں حراست میں نہیں رکھا ان پر بھی شدید دباؤ ہے۔
تازہ ترین