• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرڈی اے کے زیر انتظام علاقوں کی نان کمرشل بڑین روڈ پر پلازہ بن گیا

راولپنڈی (اپنے نامہ نگار سے) آرڈی اے کے کنٹرول ایریاز میں غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ بدستور جاری ہے، نیومورگاہ روڈ سے ملحقہ بڑین روڈ پر عملہ کی مبینہ ملی بھگت سے ایک اور غیرقانونی پلازے پر کام جاری ہے، جس کی دو چھتیں تیار کر لی گئی ہیں مگر شعبہ بلڈنگ کنٹرول کا عملہ اس غیرقانونی تعمیر سے لاعلم ہے، نیومورگاہ روڈ سے ملحقہ بڑیں روڈ نان کمرشل روڈ ہے اس پر کمرشل تعمیرات پر پابندی ہے مگر پہلے ہی اس روڈ پر پلازے اور دکانیں عملہ کی مبینہ ملی بھگت سے بن چکے ہیں، جن کا نہ سیٹ بیک چھوڑا جا رہا ہے اور نہ ہی فیسیں ادا کی جا رہی ہیں، ایسے میں کس کی ایما پر یہ غیرقانونی تعمیرات کی جا رہی ہیں جس سے ادارے کو سالانہ کروڑوں کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ایریاز بلڈنگ انسپکٹر مختار کا کہنا تھا کہ اس پلازے کا رہائشی نقشہ پاس ہے مگر موقع پر کمرشل تعمیر کر لی گئی ہے، ڈائریکٹر جنرل آرڈی اے کو اس پلازے کی مسمارگی کیلئے کیس بنا کر بھجوا دیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ آرڈی اے کے اعلٰی حکام اگر نان کمرشل روڈز کو کمرشل قرار دیدیں تو اس سے نہ صرف ان ایریاز میں ہونے والی کمرشل تعمیرات کے موقع پر مالکان جائیداد سیٹ بیک اور پارکنگ چھوڑنے کے پابند ہو جائیں گے بلکہ ادارے کو کمرشلائزیشن فیسوں کی مد میں سالانہ کروڑوں روپے کی آمدن بھی ہو گی ، شہریوں کا کہنا ہے کہ شاید ان روڈز کو کمرشل کا سٹیٹس اس لئے نہیں دیا جا رہا ہے کہ اس کے بعد ان کی جیبیں گرم نہیں ہو سکیں گے ۔
تازہ ترین