• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں کثیر الملکی بحری امن مشقوں کے موقع پر ہونے والی آٹھویں بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس میں بحر ہندکو محفوظ و مستحکم بنانے پر تمام شرکاء کا اتفاق،امید ہے کہ بحر ہند کو درپیش غیرروایتی خطرات سمیت سمندری جرائم کے خاتمے اور بین الاقوامی تجارت کے فروغ میں نہایت مفید ثابت ہوگا۔بحری افواج قوموں کے درمیان امن اور باہمی روابط کے فروغ میں جو اہم کردار ادا کرتی ہیں، کانفرنس میں اس کے اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ۔ باہمی تبادلہ خیال میں یہ حقائق اجاگر ہوئے کہ گلوبلائزیشن اور ٹیکنالوجی میں ترقی کے باعث بحری تجارت کا دائرہ لا محدود ہوگیا ہے۔بحری تجارت اور جہاز رانی کا بنیادی اصول سمندروں میں سفر کی آزادی ہے جبکہ بحرِ ہند جو دنیا کے مصروف ترین جہاز رانی کے راستوں میں سے ایک ہے ، اس وقت غیر یقینی صورتِ حال سے دوچار ہے۔ لہٰذاغیر روایتی خطرات کے تناظر میں بحرِ ہند کے استحکام کو یقینی بنایا جانا خطے کے تمام ملکوں کے مفاد کا تقاضا ہے اور مغربی بحرِ ہند کے مستحکم مستقبل کے لیے سیکورٹی نظام کی تشکیل ضروری ہے۔ چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے امن مشق 19میں شریک مختلف غیر ملکی بحری جہازوں کے دورے کے موقع پر صراحت کی کہ اسٹرٹیجک اہمیت کے حامل اس خطے میں پاک بحریہ ہمیشہ مشترکہ سیکورٹی کے فروغ کی کوششوں میں پیش پیش رہی ہے ۔وزیر اعلیٰ سندھ نے امن مشقوں میں شریک چالیس ملکوں کے وفد سے خطاب میں کہا کہ پاک بحریہ کی جانب سے امن مشقوں کی میزبانی سے واضح ہے کہ پاکستان میں امن و استحکام ہے اور امن کے لیے ہم مشرق اور مغرب کی بحریہ کے ساتھ مل کر ایک پلیٹ فارم پر عالمی بہتری کے لیے کام کررہے ہیں۔ علاقائی امن و سلامتی اور ترقی و خوشحالی کے لیے پاک بحریہ کا یہ کردار تمام اہل وطن کے لیے باعث فخر ہے۔ امید ہے کہ کانفرنس کی سفارشات کی روشنی میں امن مشقوں میں شامل تمام ممالک بحر ہند کو محفوظ بنانے بھرپور حصہ لیں گے اور تمام سیکورٹی چیلنجوں سے متحد ہوکر نمٹیں گے۔

تازہ ترین