• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکیم راحت نسیم سوہدروی

یوں تو گُڑ ہر موسم میں غذا اور دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، مگر سرما میں تو خاص طور پر اس کا استعمال سردی کی شدّت ہی سے نہیں، کئی امراض سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ موسمِ گرما میں گُڑ کا شربت کولا مشروبات کا بہترین متبادل ہے۔ اسے پینے سے سینے کی جلن سے فوری افاقہ ہوتا ہے۔ موسمِ برسات میں گُڑ کی روٹی کی افادیت تسلیم شدہ ہے، تو سدا بہار گُڑ کی چائے خصوصاً بچّوں میں کھانسی اور بلغم کے اخراج میں مفید ہے اور نظامِ ہاضمہ، نزلہ زکام وغیرہ کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ گُڑ میں کیلشیم، میگنیشیم، پوٹاشیم، زنک،کاربوہائیڈریٹ، فولاد، فاسفورس، سوڈیم اور وٹامن بی6 کے علاوہ بھی کئی مفید اجزاء پائے جاتے ہیں۔ یہ جسم سے فاسد مادّے خارج کرتا ہے، تو اعصابی نظام کو طاقت بخشتا ہے ۔نیز،قوّتِ مدافعت مضبوط، خون اور آئرن کی کمی دُورکرتا ہے، جب کہ جوڑوں کے درد، دَمے، کھانسی، دردِ شقیقہ اور پیٹ کے عوارض کے علاج میں اس کا استعمال مؤثر ہے۔

کپڑوں کی ملز اور کپاس کی فیکٹریوں میں کام کرنے والے افراد اپنا کام ختم کرنے کے بعد گُڑ لازماً استعمال کریں۔ اس طرح معدے کے اندر داخل ہونے والے روئی کے باریک باریک ریشے اور مضرِصحت کیمیکلز باآسانی خارج ہوجائیں گے۔ اسی طرح حافظہ تیز کرنے اور یادداشت بڑھانے کے لیے گُڑ کا حلوا استعمال کیا جائے۔ قدیم اطباء پُرانا گُڑ کئی نسخوں میں استعمال کیا کرتے تھے۔ اُن کے مطابق گُڑ جتنا پُرانا ہو، اُس کی افادیت اسی قدر بڑھ جاتی ہے اور یہ جتنی مقدار میں بھی کھا لیا جائے، کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ اس کے برعکس سفید چینی کا زائد استعمال موٹاپے کی ایک بڑی وجہ ہے اور موٹاپا’’اُمّ الامراض‘‘ہے۔ گُڑ کو ہمیشہ بند جار میں اور ٹھنڈی، خشک جگہ پر رکھیں۔ یہ ایک سال تک قابلِ استعمال رہے گا۔

تازہ ترین