• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب حکومت کی 6 ماہ کی پارلیمانی کارکردگی کیا رہی؟

پنجاب میں پی ٹی آئی حکومت کی پہلے 6ماہ کی پارلیمانی کارکردگی کیا رہا، اس حوالے سے پنجاب اسمبلی کی شماریاتی رپورٹ سامنے آگئی۔

رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی حکومت ان 6 ماہ میں قائمہ کمیٹیز سمیت کسی کمیٹی کو حتمی شکل دینے میں ناکام رہی، جبکہ نون لیگ کی سابق حکومت میں اسمبلی کے پہلے 3ماہ میں قائمہ، پبلک اکاؤنٹس و استحقاق کمیٹی فنکشنل تھیں، 2013ء کی نون لیگ کی حکومت میں پہلے 6 ماہ میں اسمبلی کے 6 سیشن ہوئے، 59روزاجلاس چلا، 16 بل متعارف کرائے گئے، 12 بلوں کی منظوری دی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نون لیگ نے پہلے 6ماہ میں 12تحاریک استحقاق کے نوٹس نمٹائے، 197 میں سے 101 تحاریک التواء کے جوابات دیے، مفاد عامہ کی 24قرار دادیں منظور کیں، 21 توجہ دلاؤ نوٹسز، 581سوالوں کے جوابات دیئے گئے۔

شماریاتی رپورٹ میں موجودہ حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کی 2018ء کی اسمبلی میں پہلے 6 ماہ میں 6 سیشن ہوئے، 48روز اجلاس چلا، 10 بل متعارف کرائے گئے، جبکہ 5 بلوں کی منظوری دی گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت کی طرف سے صرف ایک تحریک استحقاق کمیٹی کے سپرد کی گئی، استحقاق کمیٹی ابھی تک آپریشنل نہیں ہو سکی ہے، مفادعامہ سے متعلق 18 قراردادیں منظور کی گئیں، 159سوالوں کے جوابات ایوان میں دیے گئے، 13توجہ دلاؤ نوٹسز کے جوابات دیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کی پنجاب اسمبلی 6ماہ گزرنے کے باوجود بھی قائمہ کمیٹیوں سمیت کوئی کمیٹی فعال نہ کر سکی، جبکہ رولز کے مطابق یہ کمیٹیاں 3 ماہ میں مکمل کرنی ہوتی ہیں۔

تازہ ترین