• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بریسٹ کینسر سکین، نوجوان خواتین کو مرض میں مبتلا ہونےکے خدشات پائے گئے، چیریٹی

لندن ( نیوز ڈیسک ) ایک چیریٹی نے کہا ہے کہ بریسٹ کینسر کی فیملی ہسٹری والی نوجوان خواتین میں بیماری کی جلد تشخیص کیلئے سالانہ سکریننگ ہونی چاہئے۔ ’’بریسٹ کینسر ‘‘ نامی چیریٹی نے اب ایکا سٹڈی کیلئے فنڈنگ کی ہے جس کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سالانہ مموگرامز ( چھاتی کے ایکسرے) کے دوران مرض کی وقت سے قبل تشخیص ہو گئی جہاں 35سے 39سال عمر کی خواتین کو بھی کینسر میں مبتلا ہونے کے خدشات پائے گئے۔ واضح رہے کہ این ایچ ایس کی جانب سے مرض کی تشخیص کیلئے سکریننگ کا ا ٓغاز عام طور پر 40سال سے زائد عمر ایسی خواتین سے کیا جاتا ہے جن کی فیملی میں کسی کو یہ مرض ہوا ہو۔سٹڈی کے مصنفین نے کہا ہے کہ درپیش خدشات سے نمٹنے کیلئے مزید تجزیوں ، اخراجات اور سکریننگ پروگرام میں توسیع کی ضرورت ہے ۔ چیریٹی کی چیف ایگزیکٹیو بیرونس ڈیلتھ مورگن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انگلینڈ میں این ایچ ایس کے اگلے سکریننگ پروگرامز پر نظر ثانی کی جائے اور فیملی ہسٹری والی 35سے 39سال عمر والی خواتین کے سکین کا ایک پروگرام متعارف کرانے پر غور کیا جائے تحقیقی ماہرین نے یہ سٹڈی یونیورسٹی آف مانچسٹر پر عمر کے اس گروپ کی 2899خواتین کے سکینز پر کی تھی جن کی فیملی میں کسی کو پہلے یہ مرض ہوا تھا۔ واضح رہے کہ چھاتی کا کینسر برطانیہ میں اس مرض کی سب سے مہلک قسم ہے جس کی برطانیہ میں ہر سال تقریباً 55000خواتین میں تشخیص کی جاتی ہےجبکہ ہر سال 11500 خواتین اس مرض میں مبتلا ہو کر موت کی آغوش میں پہنچ جاتی ہیں۔

تازہ ترین