• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2012 کے بعد سے برطانوی معیشت کی سست ترین ترقی، شرح 1.4 رہ گئی

لندن( پی اے )2012کے بعد سے برطانوی معیشت کی سست ترین ترقی، 2018میں ترقی کی شرح 1.4رہ گئی جبکہ2017میں ترقی کی شرح 1.8فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، قومی شماریات آفس کے مطابق ترقی کی شرح میں یہ کمی صنعتی اداروں کی سست روی اور کاروں کی تیاری میں کمی کے سبب سامنے آئی ہے۔جبکہ بریگزٹ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورت کمزور عالمی منظرکے پیش نظر 2019کے دوران ترقی کی شرح مزید کم ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔قومی شماریات آفس کے مطابق سہ ماہی بنیاد پر بھی ترقی کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی اور دسمبر سے شروع ہونے والی سہ ماہی کے دوران ترقی شرح 1.4رہ گئی ستمبرسے شروع ہونے والی ترقی کی شرح0.6فیصد سے کم ہوکر 0.2رہ گئی قومی شماریات آفس میں جی ڈی پی کے سربراہ راب کینٹ سمتھ کا کہناہے کہ اس کمی کی بڑی وجہ صنعتوں،اسٹیم اور کاروںکی پیداوار میں کمی ہے،سمتھ کاکہنا ہے کہ تعمیرات کا شعبہ بھی سست روی کاشکار ہے تاہم سروس،کے شعبے میں جس میں ہیلتھ سیکٹر، مینجمنٹ اورکنسلٹنٹ اورآئی ٹی شامل ہے ترقی جاری ہے قومی شماریات آفس کے مطابق اعدادوشمار سے ظاہرہوتاہے کہ بہت سے شعبوں میں سست روی کاسلسلہ جاری ہے۔دفتر سے حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق بریگزٹ سے پیداہونے کی بے چینی سے تجارتی اخراجات کے فیصلوں پر بھی اثر انداز ہوئی ،شماریات آفس کے مطابق کار سازی کے شعبے میں تیزی کےساتھ مندی ریکارڈ کی گئی ،کار سازی میں تیزی سے ہونے والی ترقی کہ آخری سہہ ماہی کے دوران کارسازی کی صنعت میں 4.9فیصد تعمیرات کے شعبے میں 0.3جبکہ تجارتی شعبےمیں ترقی کی شرح میں 1.4فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔

تازہ ترین