• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سپر لیگ کے پہلے سیزن میں حسن علی اور محمد نواز ، دوسرے سے شاداب خان جیسے کھلاڑی آئے اور انٹر نیشنل پلیئرز بن گئے ،تیسرے سیزن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے فہیم اشرف , کراچی کنگز کے عرفان جونیئر،پشاور زلمی کے عمید آصف، ابتسام شیخ اور حسان خان ابھرے ، سلمان ارشاد، شاہین آفریدی بھی چمکے،دیکھا جائے تو بولرز کی دریافت زیادہ رہی،2016 سے شروع ہونے والے اس ایونٹ نے ابتدا سے ہی دنیا کی توجہ حاصل کرلی، ماضی کے ایونٹ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 2 فائنل کھیل چکی ، پہلی ہیٹ ٹرک کا اعزاز محمد عا مر کو حاصل ہے۔۔ کوئٹہ گلیڈ ایٹرز اور پشاور زلمی کے احمد شہزاد اور وہاب ریاض کے درمیان تلخ کلامی اور دھکم پیل کا واقعہ بھی اب تک کے ناخوشگوار واقعات میں آگے ہے ۔شرجیل خان،خالد لطیف سمیت اہم کرکٹرز کاا سپاٹ فکسنگ ریڈار میں آنا نہایت افسوس ناک لمحہ تھا ،ڈین جونز کی ڈائری نے سب کی توجہ حاصل کی،کیونکہ اس میں میچ سے متعلق تمام اہم راز ہوتے تھے،ایک مرتبہ کمنٹیٹر نے اسکا راز کھولنے کی کوشش کی تو خاصی گرما گرمی دیکھنے کو ملی۔لاہور قلندرز کےڈیپ بیک اسکوائر پر موجود یاسر شاہ بولر سہیل خان کی آوز سننے سے کترارہے تھے تو سہیل خان نے ان کی طرف گیند پھینک دی، اس پر دونوں کے درمیان خوب گرما گرمی بھی ہوئی، ، گزشتہ سیزن میں وہاب ریاض کی مونچھیںمچل جانسن کی کاپی کرنے کے لئے ہی کافی تھیںاوپر سے انہوں نے کھلاڑی کو آؤٹ کرکے مونچھوں پر ہاتھ پھیرنا کا عمل شروع کیا تو سب کے لبوں پر مسکراہٹیں آگئیں ،یہ قہقہوں میں اس وقت بدلیں جب حسن علی نے ان کا ہاتھ ہٹاکرخود ان کی مونچھوں کو تاؤ دینا شروع کردیا۔


تازہ ترین
تازہ ترین