• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی سائنسدانوں نے حیاتیا ت سے تعلق رکھنے والوں کو مینڈک کی نئی قسم دریافت کر کے حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔

تین سالہ انتھک محنت اور ریسرچ کے بعد دہلی یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ’ سونالی گارگ ‘اور ان کے ساتھیوں نے جنوبی بھارت میں مینڈک کی نئی قسم ڈھونڈ نکالی ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے مینڈک کی اس دلچسپ و عجیب قسم کو ’پُراسرار ‘ کا نام دیا ہے۔

مینڈک کی اس قسم کی دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ بہت کم وقت کے لیے جلوہ گر ہوتے ہیں اور پھر آنکھوں سے اوجھل ہو جاتے ہیں۔

بھارت میں کی جانے والی اس تحقیقکے مطابق یہ نایاب مینڈک صرف چار دن کے لیے زمین کی اوپری سطح پر آتے ہیں اور افزائشِ نسل کے عمل کے بعد فوری غائب ہوجاتے ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ کئی سالوں سے بھارت کے اس جنوبی علاقے سے مینڈک کی بیشتر اقسام دریافت ہوچکی ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ اس علاقے کو مزید زیرِ نگرانی رکھا جائے گا تاکہ ان نئی اقسام والے ’پُراسرار‘ اور چھوٹے منہ والے مینڈکوںسے متعلق مزید معلومات حاصل کی جاسکیں۔

تازہ ترین