• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


ٹیکنالوجی کی اِس چکا چوند میں ہماری کئی روایات ماند پڑگئی ہیں جن میں بنی نوع انسان کا اظہارِمحبت کاطریقہ بھی شامل ہے۔

آج سے کچھ سال قبل لوگوں کی ایک بڑی تعداد اپنی محبت ظاہر کرنے کے لیےمختلف انداز اپناتی تھی جو آج کے اس مصروف اور تیز رفتار دور میں کہیں نہیں دکھائی دیتی اور اگر نظر آتے بھی ہیں تو کچھ منفرد انداز میں۔

پوری دنیا میں14فروری کو ـ’ویلنٹائن ڈے‘منایا جاتا ہےجس میں لوگ مختلف طریقوں سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق 1995میں 2.7ارب ویلنٹائن کارڈز خریدے گئے جبکہ اس سال یہ شرح 2.5ارب رہی۔اس رپورٹ سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ اب لوگ روایاتی اندازِمحبت کو کافی حد تک فراموش کر چکے ہیں۔

ٹیکنا لوجی میں انقلاب برپا ہونے سے قبل لوگوں کی ایک بڑی تعداد اپنےمحبوب کو گلاب دینا،کینڈل نائٹ ڈنر اور پیار بھرے خطوں کے ذریعے اس دن کو مناتی تھی جنہیں اب بے معنی سمجھا جانے لگا ہے۔

آج کل مختلف ایپس(apps)کے ذریعے ہی نہ صرف اپنے ساتھی کا انتخاب کیاجانے لگا ہے بلکہ ان ہی ایپس کے ذریعے تحفے تحائف کی خرید و فروخت بھی با آسانی ہوجاتی ہے۔

بعض لوگوں کا ماننا ہے کہ آج کے نوجوان جس تیزی سے اپنی محبت بدلتے ہیں اُسی تیزی سے وہ اس ٹیکنالوجی سے سہولت حاصل کر کے اظہار بھی کر دیتے ہیں۔

پوری دنیا میں ’ڈیٹنگ‘ کی بے شمار ایپس متعارف کرائی جاچکی ہیں اور اکژ لوگ ان ایپس کے ذریعے اپنے ساتھی کے انتخاب کو ترجیح دینے لگے ہیں۔

اِس جدید طرزِمحبت نے پھول فروشوں کا بھی خاصا نقصان پہنچایا ہےکیونکہ اب لوگ ان پھول فروشوں سے پھول لینے کی جگہ ’آن لائن شاپنگ‘کے ذریعے ہی پھولوں کا تبادلہ کر لیتے ہیں۔

تازہ ترین