• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر، بھارتی سیکورٹی فورسز کی بس پر خودکش کار بم حملہ، 44 فوجی ہلاک، متعدد زخمی

سرینگر (جنگ نیوز /ایجنسیاں)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکیو رٹی فورسز کی بس پر خودکش کار بم حملے میں 44 فوجی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ۔ ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں پولیس فورس کے 70 سے زیادہ گاڑیوں پر مشتمل ایک قافلے کو بم حملے میں نشانہ بنایا ،بھارتی سرکاری ذرائع نے الزام عائد کیا کہ حملہ کاکا پورہ کے رہائشی وقاص کمانڈو نامی بمبار نے کیا ہے،ڈائریکٹر جنرل وجے کمار کے مطابق قافلے میں ڈھائی ہزار فوجی سفر کررہے تھے، دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان جوانوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہونگی انہوں نے قومی سلامتی کے مشیراجیت ڈول سے اس واقعے پر بات چیت کی اور ان سے اس حملے کی تفصیلات طلب کیں۔ادھر بھارتی دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ دہشتگرد تنظیموں اور دہشتگردوں کو مبینہ طور پر سپورٹ کرنا بندکر دےاورساتھ ہی اپنی سر زمین دہشت گردی کے لئے استعمال نہ ہونے دے۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے چالیس اہلکار ہلاک اور چالیس سے زائد زخمی ہوگئے ۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق جمعرات کے روز ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں پولیس فورس کے 70 سے زیادہ گاڑیوں پر مشتمل ایک قافلے کو بم حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے اور ایک خودکش بمبار نےتقریبا 350 کلوگرام بارود سے بھری اپنی کار کو سری نگر سے 20 کلومیٹر دور قافلے میں شامل ایک بس کے ساتھ ٹکرا کر دھماکے سے اڑادیا ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جیش محمد تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔تنظیم کے ترجمان محمد حسن نے کہا ہے کہ حملے میں درجنوں فوجی اہلکار ہلاک و زخمی ہو گئے جبکہ فوج کی کئی گاڑیا ں بھی تباہ ہوگئیں،ترجمان نے ایک مقامی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ پلوامہ کے گنڈی باغ کے رہا ئشی فدائی عادل احمد لمعروف وقاص کمانڈو نے یہ فدائی حملہ کیا ۔بھارت کے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ عادل احمد ڈار المعروف وقاص کمانڈو نامی بمبار نے کیا ہے۔وہ کاکا پورہ کے علاقے کا رہنے والا تھا اور ا س نے گذشتہ سال ہی جیش محمد میں شمولیت اختیار کی تھی۔سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل وجے کمار نےمیڈیا کو بتایا کہ قافلے میں قریباً ڈھائی ہزار اہلکار سفر کررہے تھے ۔اس وقت جائے وقوعہ پر سینیر افسر موجود ہیں اور واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہے جبکہ زخمیوں کی دیکھ بھال کی جارہی ہے۔حکام نے بتایا ہے کہ 13زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے اور انھیں سری نگر میں ایک فوجی اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔ بھارت کی وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ سر ی نگر اور جموں کے درمیان مرکزی شاہراہ پر سفر کے دوران میں گوری پورہ کے علاقے میں بم دھماکا ہوا ہے اور سنٹرل ریزور پولیس فورس کے قافلے میں شامل ایک بس دھماکے سے مکمل طور پر تباہ ہوگئی ۔ اس بس میں کل 39اہلکار سوار تھے۔اس کے ساتھ نیلی رنگ کی دوسری بسوں کو بھی آگ لگ گئی اور ان سے دھواں بلند ہورہا تھا۔سر ی نگر اور جموں کے درمیان واقع مرکزی شاہراہ خراب موسم کی وجہ سے گذشتہ دو روز سے بند تھی ۔اس لیے اس قافلے میں اتنی زیادہ تعداد میں اہلکار بیک وقت سفر کررہے تھے۔ یہ قافلہ ریاست کے سرمائی دارالحکو مت جموں سے ساڑھے تین بجے سہ پہر سری نگر کے لیے روانہ ہوا تھا۔کشمیر میں ستمبر 2016ء کے بعد بھارتی سکیورٹی فورسز پر یہ سب سے تباہ کن حملہ ہے۔دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان جوانوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہونگی انہوں نے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈول سے اس واقعے پر بات چیت کی اور ان سے اس حملے کی تفصیلات طلب کیں،بھارتی وزاعظم نے وزیر داخلہ اور دیگر اعلی حکام سے بھی اس حملے کے بارے میں بات چیت کی ،بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج جمعہ کو بہار میںہونے والی اپنی تمام سیاسی سرگرمیاں منسوخ کردی ہیں اور امکان ہے کہ وہ آج جمعہ کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرکے موقع پر صورتحا ل کا جائزہ لیں گے، انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے گورنر سے بھی اس واقعے پر گفتگو کی اور ان سے رپورٹ طلب کی۔

تازہ ترین