• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دو دہائیوں میں 10ہزار مفاہمتی یادداشتیں،2فیصد ہی معاہدوں میں تبدیل

اسلام آباد(مہتاب حیدر)دو دہائیوں میں 10ہزار مفاہمتی یادداشتیں‘2فیصد ہی سودمند معاہدوں میں تبدیل ہوئیں۔چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون شریف کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اندازاً10 سے15ارب ڈالرز سرمایہ کاری کرسکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق،سعودی عرب کے متعدد مفاہمتی یادداشتوں کے منصوبے کی مثبت پیش رفت سے کسی کو انکار نہیں جو کہ فزیبلٹی مطالعے کے انعقاد کے لیے کیے جارہے ہیں ۔جس کی وجہ سے 15ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کو حتمی شکل دینے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔تاہم، پاکستان میں متعدد وزارتوں /ڈو یژ نز نے گزشتہ 2دہائیوں میں 10ہزار مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ، جس میں بمشکل 2فیصد ہی سودمند معاہدے ثابت ہوئے۔اس مشکل صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پا کستان اور سعودی عرب نے اب فیصلہ کیا ہے کہ ان منصو بو ں کی نگرانی کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کونسل تشکیل دی جائے گی جس پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے آئندہ دورہ پاکستا ن کے دوران دونوں فریقین اظہار دلچسپی کررہے ہیں۔محمد بن سلمان شیڈول کے مطابق کل پاکستان پہنچیں گے اس موقع پر دونوں ممالک کی جانب سے اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔تاہم یہ حکمرانوں اور بیوروکریسی کی قابلیت اور صلاحیتوں پر منحصر ہے کہ وہ کتنے معاہدوں کو سود مند ثابت کریں گے اور ان پر شفاف عمل درآمد یقینی بناکر اسے کامیابی سے مکمل کرتے ہیں۔اب تک حکومتی عہدیداروں کو بھی اس بات کا علم نہیں ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں کےدوران کتنی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جاچکے ہیں۔اس حوالے سے جب ایک وفاقی سیکرٹری سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ وزارتیں اور ڈویژنز ان معاہدوں کی نگرانی کررہی تھیں اور مرکزی سطح پر ایسا کوئی طریقہ کار موجود نہیں تھا جو یہ ریکارڈ رکھتا کہ کتنی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جاچکے ہیں۔

تازہ ترین