• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشرقی وسطیٰ میں اسلحے کی خریداری میں اضافہ ریکارڈ

میونخ (این این آئی)جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والی سیکوررٹی کانفرنس سے پہلے جاری رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مشرقی وسطیٰ سے امریکی افواج کے بتدریج انخلا کا عمل اس خطے کے ملکوں میں اسلحہ خریدنے کے رجحان کا سبب بنا ہے۔ میڈیارپورٹس میں بتایاگیا کہ میونخ سیکورٹی کانفرنس سے قبل جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ کے ممالک میں 2013سے لے کر اب تک کے عرصے میں دفاعی اخراجات، اس سے پچھلے پانچ برسوں کے مقابلے میں تقریبا دوگنا ہو گئے ۔ یہ اعداد و شمار میونخ سیکورٹی رپورٹ میں شامل ہیں، جو جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والی سکیورٹی کانفرنس سے پہلے جاری کی جاتی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، مشرقی وسطیٰ میں اسلحے کی خریداری میں اضافہ، اس خطے سے امریکہ کے انخلا کے ساتھ ہوا ہے۔ہتھیار خریدنے کے معاملے میں عالمی سطح پر سرفہرست دس ملکوں کی فہرست میں سات کا تعلق مشرق وسطی کے خطے سے ہے ان میں مغربی ممالک کے اتحادی سعودی عرب، ترکی، اسرائیل اور کویت شامل ہیں۔ رپورٹ میں اس بارے میں معلومات بھی شامل ہیں کہ ایران کے پاس اپنے علاقائی حریف ملکوں کے مقابلے میں زیادہ ٹینک، فوجی اور آبدوزیں موجود ہیں۔ 2014سے لے کر2018کے درمیان مشرق وسطی کے ملکوں کو فروخت کردہ اسلحے میں امریکہ کی شراکت ترپن فیصد، فرانس کی گیارہ فیصد، برطانیہ کی دس فیصد اور جرمنی کی صرف تین فیصد ہے۔ یہ تمام امور اس ہفتے سے شروع ہونے والی میونخ سکیورٹی کانفرنس میں زیر بحث آئیں گے۔ میونخ سکیورٹی کانفرنس میں دنیا بھر سے دفاعی شعبے سے وابستہ ماہرین اور سفارت کار شرکت کرتے ہیں۔
تازہ ترین