• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علیم خان نے دوران ریمانڈ تعاون نہیں کیا: نیب پراسیکیوٹر

لاہور کی احتساب عدالت میں سابق سینئر وزیر پنجاب علیم خان کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ علیم خان نے دوران ریمانڈ تفتیش میں تعاون نہیں کیا۔

آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کو احتساب عدالت پہنچا یا گیا،اس موقع پر لاہور کی احتساب عدالت کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

عدالت نے نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ سے کہا کہ علیم خان نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا پھر بھی آپ کہہ رہے ہیں کہ یہ تعاون نہیں کر رہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ علیم خان کے پاس 2003ء میں کوئی اثاثے نہیں تھے،انہوں نے 2007ء میں 871 ملین کے اثاثے بنا لیے، اس عرصے میں انہوں نے 35 کمپنیاں بنائیں اور100 کے قریب اکاؤنٹ کھلوائے، 2000ء میں وہ سوسائٹی کے سیکریٹری کوآپریٹو اور 2003ء میں ایم پی اے بنے۔

نیب پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ علیم خان نے 900 کنال کی قیمت 60 کروڑ ظاہر کی ہے، انہوں نے 900 کنال زمین خریدی مگر ابھی تک نہیں بتایا کہ کیسے خریدی؟

نیب پراسیکیوٹرنے یہ بھی کہا کہ علیم خان کے اثاثوں کی مالیت 15 سے20 ارب روپے ہے، مگر انہوں نے اپنے اثاثے الیکشن گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے۔

عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے سوال کیا کہ آپ بتائیں کہ 9 روز کے جسمانی ریمانڈ میں آپ نے کیا کیا؟

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ 31 گواہوں کو بلایا جن میں سے 7 گواہ آئے،جب علیم خان نے 2003ء میں زمین خریدی اس وقت ان کے پاس اتنی رقم نہیں تھی،علیم خان 900 کنال کی ادائیگی کے ثبوت پیش نہیں کر سکے،انہوں نے بے نامی اکاؤٴنٹس سے ادائیگی کی۔

احتساب عدالت نے پی ٹی آئی رہنما علیم خان کے ریمانڈ میں 10روز کی توسیع کر دی۔

تازہ ترین