• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ بلدیہ کے متاثرین کا انصاف کی فراہمی تک ساتھ دیں گے، نعیم الرحمٰن

کراچی (اسٹاف ر پو ر ٹر )امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کے سانحے میں259 افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کو تحفظ فراہم کرنے کی بجائے ان کیخلاف کارروائی کرے اور سخت ترین سزادے ،ملزمان کو سزا نہیں دی جاتی جے آئی ٹی پر جے آئی ٹی بن رہی ہیں،جماعت اسلامی سانحہ بلدیہ کے متاثرین کا انصاف کی فراہمی تک ساتھ دے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ہائی کورٹ میں بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیف الدین ایڈووکیٹ ، عثمان فاروق ایڈووکیٹ ، سیکریٹری اطلاعات سید زاہد عسکری ، متاثرین سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کے لواحقین اور خواتین و بوڑھے والدین بڑی تعداد میں موجود تھے،حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 11 ستمبر 2012ء کو بلدیہ ٹاؤن میں فیکٹری میں آگ لگائی گئی جس میں 259 ورکرز جھلس کر شہید ہوگئے، متعدد مرتبہ مختلف اداروں نے اس واقعہ کی تحقیقات کیں،آگ لگانے اور لگوانے والوں کے نام بھی تحقیقات میں منکشف ہوگئے لیکن عدالت میں آج بھی مقدمہ چل رہا ہے اور 7 سال گزرنے کے باوجود ایک فرد کو بھی سزا نہ ہوسکی، یہ ملک کے نظام عدل اور اس کے ذمہ داروں کے سامنے بہت بڑا سوالیہ نشان ہے،شہید ہونیوالوں میں زیادہ تر جوان مرد اور خواتین شامل تھیں جو اپنے گھر اور خاندانوں کی کفالت کررہے تھے، ان کی شہادت سے بہت سے خاندان بالکل تباہ ہوگئے اور آج تک معاشی تنگ دستی کا شکار ہیں،حالانکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے فوری طور پر 3 لاکھ روپے فی خاندان ، ایک ایک پلاٹ اور ہر خاندان کو نوکری دینے اور بچوں کو مفت تعلیم دینے کا وعدہ بھی کیا تھا ،اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے بھی فی کس 3 لاکھ روپے کی امداد کا وعدہ کیا ، سابق وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے بھی متاثرین میں 56 کروڑ کی رقم تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا ،لیکن معمولی رقم کی تقسیم کے علاوہ تمام وعدے فریب ثابت ہوئے۔
تازہ ترین