• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کا بھارت سے اپنے ہائی کمشنر کو طلب کرنے کا ارادہ نہیں

اسلام آباد (صالح ظافر) مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے خودکش حملے کے بعد بھارت کے بے بنیاد الزامات اور اس کے بعد اپنے ہائی کمشنر اجئے بساریہ کو دہلی طلب کیے جانے کے بعد پاکستان بھارت سے اپنے ہائی کمشنر کو بلانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ اطلاعات کے مطابق، اجئے بسار یہ نے مشاورتی اجلاس میں شرکت کی جس میں وزارت خارجہ، فوج اور انٹیلی جنس ایجنسی را کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ بھارت، جو پہلے ہی پا کستا ن کی کامیابیوں سے پریشان ہے، پاکستان کو خارجہ امور کی سطح پر آگے بڑھنے سے روکنا چاہتا ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق، پاکستان کیخلاف ’’مہم جوئی‘‘ کے حوالے سے بھی اس اجلاس میں بات چیت کی گئی۔ بھارت کی پریشانی کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان نے شیطانی عزائم کو ناکام بنانے کے انتظامات کرلیے ہیں۔ نئی دہلی کے جارحانہ طرز عمل کے بعد پاکستانی دفتر خارجہ نے سفارتی سطح پر اپنا کام شروع کر دیا ہے، یہ ایک ایسا واقعہ ہے جو بھارت کے اندر ہوا اور اس کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔ اسلام آباد میں دفتر خارجہ اس سلسلے میں رات دیر تک کام کرتا رہا، سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، وزیر خارجہ کی غیر موجودگی میں تمام معاملات کی نگرانی کر رہی ہیں، بھارتی ہائی کمشنر نے سیکریٹری خارجہ کو بتایا کہ طلب کیے جانے کے وقت وہ ایئرپورٹ پر دہلی کی پرواز کیلئے موجود تھے کیونکہ انہیں ان کی حکومت نے طلب کیا تھا۔ مبینہ طور پر انہوں نے سیکریٹری خارجہ کو آگاہ نہیں کیا تھا کہ انہیں طلب کیا گیا ہے۔ دفتر خارجہ نے اس کے بعد نئے ڈپٹی ہائی کمشنر آہلو والیہ کو طلب کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ اسلام آباد کی جانب سے دنیا کے مختلف ملکوں میں موجود اپنے سفیروں سے کہا گیا ہے کہ وہ میزبان ملکوں کے حکام سے رابطہ کرکے پاکستان کے موقف سے آگاہ کریں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان پر انہیں بھی صورتحال اور بھارت کے شیطانی عزائم سے آگاہ کیا جائے گا۔ اسی دوران اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل سفیر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے دفتر سے رابطہ کرکے خطے کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اس تمام صورتحال پر بحث ہوگی۔ ممکن ہے کہ بھارت کی مذمت کے حوالے سے متفقہ قرار داد بھی منظور کی جائے۔

تازہ ترین