• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جے پی مورگن، سی ایل ایس اے اور کریڈٹ سوئس پاکستان میں 2؍ ارب ڈالرز کے پاور پلانٹس کی فروخت میں کردار کے حصول کے خواہشمند بینک

کراچی (نیوز ڈیسک) معلوم ہوا ہے کہ جے پی مورگن چیز اینڈ کمپنی، سی ایل ایس اے اور کریڈٹ سوئس گروپ اے جی ان غیر ملکی بینکوں میں شامل ہیں جو ایک دہائی کے دوران پاکستان کی سب سے بڑی نجکاری کے عمل میں کردار حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں جس سے 2؍ ارب ڈالرز کی رقم حاصل ہو سکتی ہے۔ ایک ذریعے کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ایل این جی سے چلنے والے دو پاور پلانٹس فروخت کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور یہ چینی اور مشرق وسطیٰ کے سرمایہ کاروں کو اپنی جانب راغب کر سکتے ہیں۔ مالیاتی مشاورتی کردار حاصل کرنے کیلئے تقریباً گروپس کی جانب سے 10؍ مختلف پیشکش کی گئی ہیں اور توقع ہے کہ مارچ کے آخر تک بینکوں کا انتخاب ہو جائے گا۔ سٹی گروپ انکارپوریٹڈ اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ پی ایل سی نے اپنی علیحدہ علیحدہ پیشکش کی ہے جبکہ لزارڈ لمیٹڈ پاکستانی بروکریج گروپ نیکسٹ کیپیٹل کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نجکاری کا ایک ایسا عمل چاہتے ہیں جسے سب سے بڑے انضمام اور پاکستان میں کمپنی کا حصول قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ وہ 12؍ ا رب ڈالرز کے مالی فرق کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے قرضے حاصل کیے ہیں جبکہ آئی ایم ایف سے قرضے کے حصول کی کوششیں جاری ہیں۔ واشنگٹن میں قائم مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کے عارف رفیق کا کہنا ہے کہ اس فروخت کے نتیجے میں پاکستان کو ضروری رقم مل جائے گی۔ پاکستان نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی نامی سرکاری کمپنی فروخت کر رہا ہے جو 1230؍ میگاواٹ کے حویلی بہادر شاہ پلانٹ اور 1223؍ میگاواٹ کے بلوکی پاور پلانٹ کی مالک اور منتظم ہے۔ یہ دونوں پلانٹس پنجاب میں ہیں اور گزشتہ دو سال سے کام کر رہے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ نجکاری کا عمل 30؍ جون تک مکمل کرنا چاہتی ہے۔ 2006ء کے بعد سے یہ پاکستان میں ہونے والی سب سے بڑی نجکاری ہوگی، 2006ء میں اماراتی ٹیلی کام گروپ نے 2.6؍ ارب ڈالرز میں پاکستان ٹیلی کام کمپنی خریدی تھی۔
تازہ ترین