• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی کوریا میں پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیری عوام کے خلاف بھارتی افواج کی جانب سے پیلٹ گن کا استعمال انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ، عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ فوری طور پر غیر انسانی عمل کو رکوانے کے لیے کردار ادا کرے۔

جنوبی کوریا میں پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی نے یوم کشمیر کے حوالے سے سول پریس کلب میں ہونے والی اہم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہکشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ عالمی طور پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے جسے اقوام متحدہ بھی تسلیم کرتی ہے اور پہلی بار بھارت اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں لے کر گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں کشمیری عوام کو حق خودارادی کے استعمال کی ضمانت دی گئی ہےلہذا اب اقوام عالم کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت پر دباو ڈالے کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیری عوام کی مرضی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کرے ۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ خطے میں مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر مستقل امن ممکن نہیں ہے۔

اس موقع پر جنوبی کوریا کے اہم دانشور انسانی حقوق کے علمبردار پروفیسر ایرک لی نے کہا کہ جنیوا کنونشن کی رو سے دنیا بھر میں ایسے خطرناک ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی عائد ہے جو انسان کو غیر ضروری نقصان پہنچائے جس میں پیلٹ گن بھی شامل ہے ۔

اس موقع پر مقررین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے ماروائے عدالت قتل ،خواتین کی آبروریزی کشمیریوں کی املاک کو نقصان پہنچانے جیسے عمل کی بھی شدید مزمت کی۔

تقریب کے آخر میں پاکسان بزنس ایسوسی ایشن جنوبی کوریا کے صدر مدثر چیمہ نے اپنے خطاب میں عالمی برادری خاص طور پر جنوبی کوریا کے کاروباری اداروں سے مطالبہ کیا کہ جب تک بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ختم نہ کرے اس وقت تک بھارت سے کاروباری بائیکاٹ کیا جائے ۔

تقریب کے اختتام پر سفیر پاکستان رحیم حیات قریشی نے پاکستان بزنس ایسوسی ایشن جنوبی کوریا کے صدر مدثر چیمہ اور سفارتخانہ پاکستان کے کمیونٹی ویفلیئر اتاشی شفیق حیدر کی اس اہم کانفرنس کے شاندار انعقاد کے لیے کی جانیوالی کوششوں کی تعریف کی جن کی بدولت کشمیر کا مسئلہ جنوبی کوریا اور عالمی سطع پر اٹھانے میں مدد ملی ۔

پاکستان بزنس ایسوسی ایشن جنوبی کوریا کے تعاون سے منعقد ہونے والی تقریب میں جنوبی کوریا کے اہم میڈیا نمائندے اور کوریا سمیت کئی اہم ممالک کی انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے ، کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد موجود تھی۔

تازہ ترین