• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹروں کا احتجاج،2 بچوں کے انتقال پر اہلخانہ مشتعل، احتجاجی کیمپ اکھاڑ دیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبے بھر میں ڈاکٹروں کا احتجاج چوتھے روز ہفتے کو بھی جاری رہا ۔ دوران احتجاج قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں دو بچے انتقال کر گئے،جس پر بچوں کے اہلخانہ مشتعل ہو گئے اور انہوں نے ڈاکٹروں کا احتجاجی کیمپ اکھاڑ دیا کرسیاں اور بینچ توڑ دیے، نعرے بازی کی اور اسپتال کے سامنے رفیقی شہید روڈ کو بند کر دیا جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی، بچوں کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا کہ علاج نہ ہونے پر ان کے بچے انتقال کر گئے تاہم اسپتال کے ڈائریکٹر پروفیسر جمال رضاکا کہنا تھا کہ دو بچوں کی ہلاکت کا معاملہ ہڑتال سے نہیں ہے، دونوں بچے وارڈ میں د اخل تھے ایک بچہ ذہنی طور پر معذور تھا جبکہ دوسرے بچے کو نمونیہ تھا،ان کا کہنا تھا کہ یومیہ ہزاروں بچے آتے ہیں جنہیں علاج کی سہولت مہیا کرتے ہیں، احتجاج او پی ڈی کی بندش تھا جس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی، دوسری جانب ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر محبوب علی کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج کے ماحول کو حکومتی ایما پر خراب کیا گیا،وزیر اعلیٰ ملک سے باہر ہیں انہیں مریضوں کی فکر نہیں ایمرجنسی اور آپریشن تھیٹر فعال ہیں، دوسری جانب ہڑتال سے جناح اسپتال ، ڈاکٹر روتھ فاؤسول اسپتال،لیار ی جنرل اسپتال ، انسٹیٹیوٹ آف اسکن ڈیزیز سندھ، سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد ، سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال ، سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد سمیت دیگر اسپتالوں کی اوپی ڈی کے باہر مریضوں کا رش رہا اور معمول کے آپریشن ملتوی ہو گئے۔
تازہ ترین