• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت:کل جماعتی اجلاس ، مقبوضہ کشمیر میں امن کی بات نظر انداز

کراچی، نئی دہلی(نیوزڈیسک، جنگ نیوز) مودی حکومت نے مقبوضہ وادی میں امن و امان کی بات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے انتخابات میں پوائنٹ اسکورنگ اور عوام کی حمایت حاصل کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے کل جماعتی اجلاس میں ایک ایسی قرارداد پیش کی جسے تمام بھارتی جماعتوں نے مجبوراً منظور کرنا ہی تھا یہ قرار داد ’’ہم سیکورٹی فورسز کے ساتھ ہیں ‘‘ کے عنوان سے پیش کی گئی تھی،دوسری جانب نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ مقبوضہ کشمیر عمر عبداللہ نےنئی دہلی میں پلوامہ خود کش دھماکے کے پیش نظر منعقدہ کل جماعتی اجلاس میں متفقہ رائے سےمنظور کی گئی قرارداد پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرارداد میں امن برقرار رکھنے کی اپیل شامل نہ کرنے پر مایوسی ہوئی۔تفصیلات کےمطابق بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی،اجلاس کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے صحافیوں سے کہا کہ 14 فروری کو سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے جوانوں پر پلوامہ میں ہوئے اس حملے سے پورا ملک غمزدہ اور مشتعل ہے،اجلاس میں ایک قرارداد منظور کرکے اس حملے کی مذمت کی گئی اورتمام جماعتوں نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی اور ملک کی یکجہتی و سالمیت کی حفاظت کے لئے سیکورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہونے کی بات کہی۔دوسری جانب نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ مقبوضہ کشمیر عمر عبداللہ نےنئی دہلی میں پلوامہ خود کش دھماکے کے پیش نظر منعقدہ کل جماعتی اجلاس میں متفقہ رائے سےمنظور کی گئی قرارداد پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرارداد میں امن برقرار رکھنے کی اپیل شامل نہ کرنے پر مایوسی ہوئی، جموں میں تشدد اور بعض ریاستوں کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں تناؤ کے پیش نظر قرارداد میں مذمت وتعزیتوں کے ساتھ ساتھ امن برقراررکھنے کی اپیل کی توقع بھی تھی ۔

تازہ ترین