• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بریگزٹ میں تاخیر سے انکار پر 12وزرا مستعفی ہو سکتے ہیں

لندن (جنگ نیوز )برطانوی وزیراعظم تھریسا مےنے اگر بریگزٹ میں تاخیر کرنے سے انکار کیا تو خدشہ ہے کہ ان کی کابینہ کے 12ارکان مستعفی ہو جائیں۔ سابق اٹارنی جنرل ڈومینک گریو نے دعوی کیا کہ اس صورت میں چند ہفتوں میں تھریسا مےکی حکومت ختم ہو سکتی ہے۔ لیکن بریگزیٹیئر اور کامنز لیڈر اینڈریا لیڈسم نے کہاکہ گزشتہ دنوں کامنز میں قرارداد میں حکومت کی 45ووٹوں سے شکست چائےکی پیالی میں ابال تھا اور اس میں ٹوری کے باغی ارکان نے کردار ادا کیا تھا۔ انہوںنے کہا کہ اس شکست پر لیبر پارٹی سیاست کررہی ہے۔ ٹوری کے 75ارکان نے قرارداد پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا یا مخالفت میں ووٹ دیئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چھ وزرا مستعفی ہوتے ہیں تو تھریسا مے کی حکومت بچ سکتی ہے ۔ بی بی سی ریڈیو فور کے پروگرام ٹو ڈے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈومینک گریو نے کہا کہ میری رائے میں ان میں سے بیشتر نے براہراست وزیراعظم کو اپنی ریپریزنٹیشن دی ہے۔اور انہیں اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر فروری کے آخرمیں کامنز سے بریگزٹ ڈیل کی منظوری نہیں ہوتی تو پھر تھریسا مے بریگزٹ کو موخر کردیں۔ اگر وزیراعظم تھریسا مے نے ایسا کرنے سے انکار کیا تو میرے خیال میں ان کو مشکل چوائس کا سامنا کرنا پڑے گا جو کہ میرے رائے میں استعفے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نو ڈیل سے بچنے کیلئے پارلیمنٹ اور ہاوس آف کامنز کو مل کرکام کرنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ انمیں سے کچھ وزرا جونیئر منسرز بھی ہوں گے جو مستعفی ہو سکتے ہیں۔ میں اپنے ساتھیوں کی جانب سے بولنے پر عموما ہچکچاہٹ محسوس کرتا ہوں۔ اس سوال پر کہ کیا ان استعفوں سے حکومت ختم ہو سکتی ہے تو ڈومینک گریو نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں ورزا مستعفی ہوئے تو پھر چند ہفتوں میں حکومت کا خاتمہ ہو سکتا ہے ۔
تازہ ترین