• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مزید سرمایہ کاری کریں گے، 28 کھرب کے معاہدے، عمران کی قیادت میں پاکستان بہت آگے جائے گا، سعودی ولی عہد

اسلام آباد(ایجنسیاں)پاکستان میں سعودی عرب کی بڑی سرمایہ کاری اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان کا بڑا استقبال‘ وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی موجودگی میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون اور سرمایہ کاری کے 20ارب ڈالرز (تقریباً28کھرب روپے )مالیت کے 7 معاہدوں اور مفاہمت کی یاد داشتوں پر دستخط کئے گئے‘دستخط کی تقریب اتوار کو وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوئی‘ان معاہدوں کے تحت سعودی عرب متبادل توانائی‘ ریفائنری‘ پیٹروکیمیکل پلانٹ ‘ معدنی وسائل‘بجلی کی پیداوار‘کھیل اور اسٹینڈر ڈائزیشن کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گاجبکہ وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ سعودی عرب ہمارا عظیم دوست ہے جس نے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا‘ باہمی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں‘ سعودی ولی عہد شہزادہ محمدسلمان کا کہناہے کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان بہت آگے جائے گا‘مستقبل میں پاکستان ایک اہم ملک بن کر ابھرے گا‘ ہمیں مل کر بہت کچھ کرنا ہے‘پاکستان میں مزیدسرمایہ کاری کریں گے ۔تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان دو روزہ دورے پراتوارکو اسلام آباد پہنچ گئے جہاں ان کا فقیدالمثال استقبال کیاگیا‘ ان کا طیارہشب 8 بجے کے قریب نور خان ایئر بیس پر اترا جہاں وزیراعظم عمران خان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت عسکری قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔قبل ازیں شہزادہ محمد بن سلمان کا طیارہ جونہی پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوا تو پاک فضائیہ کے ایف 16 اور جے ایف 17تھنڈر طیاروں نے شاہی طیارے کو اپنے حصار میں لے لیا اور معزز مہمان کے طیارے کے دائیں اور بائیں جانب فار میشن میں پرواز کرتے ہوئے انہیں بحفاظت منزل مقصود تک پہنچایا‘ سعود ی ولی عہد جونہی طیارے سے باہرآئے توعمران خان نے آگے بڑھ کر ان کا استقبال کیا‘ اس موقع پر پاکستان کے روایتی لباس میں ملبوس بچوں نے شہزادہ محمد بن سلمان کو گلدستے پیش کئے‘جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے مابین ایئرپورٹ لاؤنج میں مختصر ملاقات ہوئی جس کے بعد سعودی ولی عہد وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ ایئر پورٹ سے وزیراعظم ہاؤس کے لئے روانہ ہو گئے‘عمران خان نے معزز مہمان کی گاڑی خود ڈرائیو کی‘ شہزادہ سلمان ان کے برابر والی نشست پر تشریف فرما رہے۔ سعودی ولی عہد کو پاکستان آمد پر 21 توپوں کی سلامی بھی پیش کی گئی۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ہمراہ سعودی شاہی خاندان کے افراد، سینئر وزراء، سرمایہ کار، سعودی کمپنیوں کے اعلیٰ حکام اور دیگر کئی اہم شخصیات بھی پاکستان آئی ہیں‘پرائم منسٹرہاؤس پہنچنے پر شہزادہ محمد بن سلمان کا شاندار استقبال کیاگیا ‘ان کے اعزاز میں باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔ سعودی ولی عہد کو وزیر اعظم ہاؤس آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا‘ اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے‘ سعودی ولی عہد نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ کے ارکان سے ان کا تعارف کرایا۔ سعودی ولی عہد نے بھی اپنی کابینہ اور وفد کے ارکان سے وزیراعظم عمران خان کا تعارف کروایا۔ انہوں نے وزیر اعظم ہاؤس کے لان میں یادگاری پودا بھی لگایا۔بعد ازاں وزیراعظم عمران خان اورسعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی ‘ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا‘ملاقات کے بعد وزیراعظم اور ولی عہد کی مشترکہ صدارت میں سپریم کوآرڈینیشن کونسل کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوا۔کونسل کا مقصد دو طرفہ تعاون کے کلیدی شعبوں میں تیز تر فیصلوں اور ان پر عملدرآمدکی بغور نگرانی کیلئے اعلیٰ سطح کا ادارہ جاتی نظام وضع کرنا تھا۔کونسل کے تحت مخصوص شعبہ جات میں تعاون کا فریم ورک وضع کرنے اور متعلقہ وزراءکو سفارشات پیش کرنے کیلئے وزارتی اور سینئر حکام کی سطحوں پرا سٹیرنگ کمیٹی اور جائنٹ ورکنگ گروپس تشکیل دیئے گئے ہیں‘ سپریم کونسل کا اجلاس ریاض اور اسلام آباد میں باری باری سالانہ بنیاد پر منعقد ہوگا۔بعدازاں وزیراعظم ہاؤس میں معزز مہمان اور ان کے وفد کے اعزاز میں پروقار عشائیہ دیاگیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہمارا عظیم دوست ہے جس نے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا اور بہترین دوست ثابت ہوا۔وزیراعظم نے کہاکہ ہم پاک سعودی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں۔ سیاحت کے شعبہ کے حوالے سے میری سعودی ولی عہد کے ساتھ وزیراعظم ہاؤس آتے ہوئے گاڑی میں تفصیلی بات ہوئی ہے۔پاکستان میں بھی سیاحت کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے‘ وزیراعظم نے کہا کہ ہم سی پیک کے تحت دنیا کی بڑی مارکیٹ چین سے منسلک ہو رہے ہیں اور میں سعودی عرب کو اس میں شراکت داری کی دعوت دیتا ہوں‘تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان برادر اور دوست ملک ہیں جو مشکل حالات میں ہمیشہ ساتھ رہے ہیں‘انہوں نے پاکستان اور اس کی قیادت کو عظیم قرار دیا اور کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ مستقبل میں پاکستان ایک اہم ملک بن کر ابھرے گا‘ ہمیں مل کر بہت کچھ کرنا ہے‘ آج پہلے مرحلے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے کئے گئے ہیں جن میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف باہمی ترقی اور استحکام کیلئے کام کریں گے بلکہ پاکستان اور سعودی عرب مل کر علاقائی اور خطے کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔قبل ازیں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون اور سرمایہ کاری کے 20ارب ڈالرز مالیت کے 7 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ‘پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹینڈرڈائزیشن کے شعبہ میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کئے گئے۔سعودی عرب کے وزیر تجارت ڈاکٹر ماجد القاسمی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے معاہدے پر دستخط کئے۔ کھیلوں کے شعبہ میں تعاون کے معاہدے پر سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر اور وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے دستخط کئے، سعودی اشیاءکی درآمد سے متعلق مالیاتی معاہدہ پر وزیر خزانہ اسد عمر اور عادل الجبیر نے سعودی فنڈ برائے ترقی کی جانب سے دستخط کئے۔ توانائی کی پیداوار کے فریم ورک کی مفاہمتی یادداشت پر اسد عمر اور عادل الجبیر نے دستخط کئے۔ دونوں ممالک کے درمیان معدنی وسائل کی ترقی میں تعاون کی مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کئے گئے۔ سعودی وزیر توانائی خالد الفالح اور وفاقی وزیر برائے پٹرولیم غلام سرور خان نے معاہدے پر دستخط کئے۔ دونوں ممالک کے درمیان قابل تجدید توانائی کے شعبہ میں تعاون اور سرمایہ کاری کا معاہدہ طے پایا جس پر سعودی وزیر توانائی خالد الفالح اور وزیر توانائی عمر ایوب خان نے دستخط کئے۔

تازہ ترین