• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوٹہ سسٹم پر عدالتی کمیشن بنایا جائے،ایم کیو ایم پاکستان کا مطالبہ

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان نے ارباب اختیار سے اپیل کی ہے کہ سندھ کے شہری عوام کے مسائل پر توجہ نہیں دی گئی توپھر صوبے کا مطالبہ سامنے آئے گا،ریاست کی ذمہ داری ہے کہ اپنے بچوں کو ایک آنکھ سے دیکھے،،کوٹہ سسٹم پر عدالتی کمیشن بنایا جائے سپریم کورٹ کوئی کمیشن یا جج کے ذریعے دیکھے کہ کس طرح کوٹہ سسٹم پر شہری سندھ کو نظر انداز کیا گیا،شہری سندھ کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ نہیں روکا اور ہمیں خودمختار بلدیاتی نظام نہ دیا گیا تو صوبہ کا مطالبہ آئے گا،صوبہ کا مطالبہ کراچی کے عوام کا حق ہے،ہمیں یہ احساس نہ دلایا جائے کہ اٹھارویں ترمیم کا ساتھ دے کر غلطی کی،صوبوں کی ذمہ داری ہے کہ شہری سندھ یا اضلاع کو بجٹ دیں، اتوار کو ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادر آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رکن رابطہ کمیٹی کے رکن سید فیصل سبزواری اور کنور نوید جمیل نے کہا کہ2013میں جو آپریشن شروع کیا گیاوہ صرف ایم کیوایم کے خلاف ہوگیا،آپریشن کرنے والوں کی ذمہ داری تھی کہ مہاجروں کے معاشی ،تعلیمی مفاد کا تحفظ کریںایم کیوایم پر آپریشن مسلط کرکے مہاجروں کے حقوق کی آواز کو دبا دیا گیا، مہاجروں کی جماعت کی آواز کو کمزور کرنے والوں کی ذمہ داری ہے کہ مہاجروں کا تحفظ کریں، فیصل سبزواری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی متعصب حکومت نے شہری سندھ کے کوٹے کا بھی استحصال کیا، سندھ حکومت نے جعلی ڈومیسائل بنانے کیلئے اپنی مرضی کے افسر لگائے، عدالتی نظام بھی شہری سندھ کے استحصال کا نوٹس نہیں لیتا، سندھ میں آئین کے آرٹیکل 27پر عمل نہیں ہورہا ،37سے زائد اسسٹنٹ کمشنر بھرتی کئےگئے ایک بھی شہری سندھ یا اردو بولنے والوںسے تعلق نہیں رکھتا، وفاق میں اردو بولنے والے پاکستان کا نام روشن کررہے ہیں، سندھ میں ان کو نظر انداز کیا جارہا ہے،سندھ سیکریٹریٹ میں شہری سندھ کا کوئی چہرہ نظر نہیں آتا،نظر انداز کرنے کے باوجود کراچی شہر وفاق میں سب سے زیادہ خزانہ جمع کراتا ہے،شہری ٹیکسوں میںاضافہ کیا جارہا ہے مگر شہری سندھ کو کچھ دیا نہیں جارہا ،صوبہ سندھ کی 99فیصد کمائی صرف کراچی شہر دیتا ہے،کراچی شہر کو اس کی کمائی کا دس فیصد بھی سندھ حکومت دینے کو تیار نہیں،پیپلز پارٹی کی زیادتیوں کو روکنا صرف ایم کیوایم کا کام نہیں،عدالت سوچے اگر کراچی کو چالیس سال پہلے لیکر جانا ہے تو جب کوٹہ سسٹم بھی نہیں تھا،پبلک سروس کمیشن اردو بولنے والوں کو تین فیصد ملازمت بھی نہیں دیتا،شہری سندھ کے استحصال کا مقدمہ لیکر ایم کیو ایم عدالتوں میں جارہی ہے، آئین کہتا ہے مالی طور پر مستحکم بلدیاتی نظام دیا جائے گا،کراچی و حیدر آباد میں بلدیاتی نمائندوں کو اختیار نہیں دیا جارہا،زرعی آمدنی پر اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ٹیکس لگائے گئے، پی ٹی آئی کے ساتھ معاہدے میں شہری سندھ کو نظر انداز کرنے کا نقطہ شامل ہے،کنور نوید جمیل نے کہا کہ سندھ حکومت نے اردو بولنے والوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہوا ہےکراچی حیدر آباد کے لوگوںکا آئندہ صوبہ سندھ میں رہنا ممکن نہیں رہ پائے گا،سندھ حکومت کی نااہلی کے سبب کے فور منصوبہ دس سال مزید کراچی کے لوگوں سے دور رہےگا۔سندھ کے شہری علاقوں کے مسائل پر توجہ دی جائے۔
تازہ ترین