• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر،بھارتی میجر سمیت 5 ہلاک، 4 کشمیری شہید،مظفرآباد سری نگر بس سروس معطل، پاکستانی ہائی کمشنر مشورے کیلئے طلب

سری نگر(خبرایجنسیاں، جنگ نیوز ) مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کشمیری مجاہدین اوربھارتی فوج کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میںبھارتی میجر سمیت 5فوجی اہلکار مارے گئے اوربریگیڈئر، لیفٹیننٹ کرنل و ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس سمیت 3 بھارتی زخمی ہوئے جبکہ قابض فوج نے گھر میں موجود 4کشمیریوں کو شہید بھی کردیا،پلوامہ کے گاؤںپنگلینا میں جھڑپ کے دوران بھارتی فوج نےکشمیریوں کے 3گھر بھی دھماکوں سے تباہ کردیے، علاقہ مکینوں کے بھارت مخالف مظاہرے، پاکستان نے ہائی کمشنر کومشورے کیلئے طلب کرلیا، بھارت نے مظفر آباد بس سروس معطل کردی جس کے نتیجے میں مسافر محصور ہوگئے، بہارمیں انتہا پسندہندوئوں نے 40کشمیری تاجروں کوتشدد کا نشانہ بنایا، بھارت نے پاکستانی فنکاروں پربھی پابندی لگادی،ادھر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نےکہا ہےکہ بات چیت کا وقت گزر گیا،اب کارروائی کاوقت ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں مجاہدین اور بھارتی فوج میں شدید جھڑپ ہوئی ،بھارتی فوجی میڈیا کے مطابق پلوامہ جھڑپ میں میجر ڈی ایس ڈوندیال، ہیڈ کانسٹیبل سیورام، سپاہی اجے کمار اور ہری سنگھ مارے گئے جبکہ ایک بریگیڈیئر اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس امت کمار زخمی ہوگیا ، جھڑپ پنگلینا گاؤں میں پیر کی صبح ایک مکان میں مبینہ طور پر موجود مجاہدین کے ساتھ ہوئی ، عینی شاہدین کے مطابق قابض فوج نے 3گھروں کا محاصرہ کرکے انہیں بم سے اڑا دیا اس دوران اندر موجود کشمیری جب جان بچانے کیلئے باہر نکلے تو ان پر فائرنگ بھی کی گئی جس کے جواب میں مجاہدین نے بھی قابض بھارتی فوج کی دہشتگردی کا جواب دیا،اطلاعات ہیں کہ قابض فوج نے سرچ آپریشن کے نام پر جن کشمیریوں کو شہید کردیا ان میں ایک کی شناخت مشتاق احمد کے نام سے ہوئی ہے۔بھارتی میڈیا نے پولیس ذرائع کے حوالے سے الزام عائد کیا ہےکہ جھڑپ کے دوران جاںبحق ایک کشمیری گزشتہ جمعرات ہونے والے بم حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ذرائع کے مطابق اس جھڑپ میں اس مکان کا مالک بھی شہید ہوگیا جہاںمجاہدین نے مبینہ طور پر پناہ لی تھی ۔بھارتی ذرائع ابلاغ نے کہا ہےکہ مارے گئے مجاہدین میں جیشِ محمد کےرہنما مولانا مسعود اظہر کا ایک دست راست کامران اور افغانستان سے تعلق رکھنے والا دیسی ساخت کے بم بنانے کا ماہر غازی رشید شامل ہیں۔ پنگلنہ میں جھڑپ کے دوران ہی مقامی لوگوں نےسڑکوں پر آکر بھارت مخالف مظاہرے کئے۔ عینی شاہدین کے مطابق پولیس اور نیم فوجی دستوں نے مظاہرین پرطاقت کا استعمال کیا۔ادھر پاکستان نے دہلی میں تعینات اپنے ہائی کمشنر کو مشاورت کے لیے واپس اسلام آباد بلا لیا ہے۔ دوسری جانب بھارتی حکومت نے پلوامہ حملے کے بعد مظفرآباد سے سرینگر تک چلنے والی بس سروس بند کردی ہے جس سے آزاد کشمیر سے گئے 12 مسافر مقبوضہ کشمیر میں پھنس گئے ہیں،بس سروس بند ہونے کے سبب مقبوضہ کشمیر سے آئے 9 مسافر آزاد کشمیر میں موجود ہیں۔ ڈپٹی کمشنر بارمولہ نے بس سروس بند ہونے کی تصدیق کی ہے۔

تازہ ترین