• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

’بھارت نے بتایا نہیں وہ کلبھوشن جادیو ہے یا حسین مبارک پٹیل؟‘

عالمی عدالت انصاف میں پاکستانی وکیل خاور قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے کلبھوشن جادیو کی شہریت کا ہی اعتراف نہیں کیا تو قونصلر رسائی کا مطالبہ کیسے کرسکتا ہے؟

عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن جادیو کیس کی سماعت کے دوران پاکستانی وکیل نے دلائل دیے اور کہاکہ بھارت نےعدالت کو نہیں بتایا کہ وہ حسین مبارک پٹیل ہے یا کلبھوشن جادیو ہے،جب ایک شخص کی شناخت مصدقہ ہی نہیں تو قونصلر رسائی کیسی؟

انہوں نے کہا کہ بھارت کہتا ہے کہ کلبھوشن کو ایران سے اغوا کیا گیا تو اب تک ایران سے رابطہ کیوں نہیں کیا؟پاکستان نے اسے ایران سے نہیں بلوچستان سے گرفتار کیا ہے، ہمپٹی ڈمٹی کی طرح بھارت بھی جھوٹ کی کمزور دیوار پر بیٹھا ہے۔

پاکستانی وکیل نے مزید کہا کہ مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد رانے بلوچستان کو غیرمستحکم کرنا شروع کیا، کلبھوشن یادیو کے پاس مسلمان نام سے پاسپورٹ کیوں موجود تھا؟

ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کی ایران سے گرفتاری کے بعد بھارت نے کیا تحقیقات کیں؟بھارتی جاسوس کو ایران سے پاکستان اغوا کر کے لانے کے الزام کا کیا ثبوت ہے؟ ایران سے پاکستان کے9 گھنٹے کے سفر کا بھارت کے پاس کیا ثبوت ہے۔

اس سے قبل دوران سماعت پاکستانی اٹارنی جنرل انور منصور نے بھی دلائل دیے اور کہاکہ بھارت نے اپنے جاسوس کلبھوشن جادیو کو گوادر اور کراچی میں دہشت گردی کےلئے بھیجا، اس نے پاکستان میں سی پیک کو نقصان پہنچانےکے لئے بندرگاہوں کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے سابق نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول اپنے انٹرویو میں بلوچستان میں بھارتی دہشت گردی کا اعتراف کیا تھا اور کہا تھا کہ کلبھوشن پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کا ایک آلہ کار تھا جبکہ کلبھوشن جادیو نے اپنے جرائم کا اعتراف بغیر کسی دباؤ کے کیا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین