• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیبر ارکان پارلیمنٹ کی تشویش دور نہ کی تو مزید علیحدہ ہوسکتے ہیں، جیرمی کوربن کو انتباہ

لندن (پی اے ) لیبر لیڈر جیرمی کوربن کومتنبہ کیا گیا کہ اگر انہوں نے ارکان کی تشویش اور تجاویز پر کان نہ دھرا تو مزید ایم پیز پارٹی سے علیحدگی اختیار کر سکتے ہیں ۔ سات ایم پیز کے لیبر سے مستعفی ہونے کے بعد دیگر لیبر ایم پیز اور رہنمائوں نے لیڈر شپ کےروئیے پر ناراضی اوراشتعال کا اظہار کیا ہے۔ اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں ایک اجلاس ہوا جس میں ماحول کافی کشیدہ اور گرم تھا۔ لیبرلیڈر جیرمی کوربن نے ناقد ایان آسٹن نے کہا کہ اگر پارٹی نے اینٹی سیمیٹرم مسائل کا تدارک نہ کیا تو مزید ایم پیز بھی سخت فیصلے کر سکتے ہیں ۔ بی بی سی مو معلوم ہووا ہے کہ ٹوریز کے دو ایم پیز بھی لیبر پارٹپی چھوڑنے والے سات ارکان کے انڈی پینڈنٹ گروپ کو جوائن کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں۔ بی بی سی تجزیہ کارکا کہنا ہے کہ کنزرویٹیو پارٹی کے ارکان کا ایک چھوٹا گروپ حکومت کی بریگزٹ پالیسی پر عدم اطمینان اور ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے پر غور کر رہا ہے۔ سات ایم پیز کے رہاہی جدا کرنے پر پارٹی میں ملا جلا ردعمل پایا جاتا ہے جس کا اجلاس میں اظہار بھی کیا گیا شیڈوچانسلر جان میکڈونل نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے والے سات ایم پیز کو اپنی نشستوں سے مستعفی ہوو کر دوبارہ الیکش لڑنا چاہیے وہ لیبر کے ٹکٹ پر پارلیمنٹ میں آئے تھے۔ دوسری جانب لیبر ڈپٹی لیڈر ٹام واٹسن نے کہا کہ ان ارکان کا استعفیٰ پارٹی کیلئے ویک اپ کال ہے۔ ہمیں اپنی پالیسیوں پر نظرثانی اور تشویشن کا ازالہ کرنا چاہیے اگر ارکان کی آواز نہ سنی گئی تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ ایڈنبرا سائوتھ سے لیبرایم پی ایان مرفی نے کہاکہ وہ لیبر پارٹی کے ساتھ ہیں اگر پارٹی نے بلی انگ کلچر اور اپنی ڈائریکشن سے متعلق تشویش کو دور کرنے کیلئے اقدامات نہ کیے تو پھر مجھے بھی سوچنا پڑے گا۔ لیبر پارٹی کے اس اجلاس سے پارٹی کے چیئرمین ایان لیوری نے بھی خطاب کیا آسٹن نے کہا کہ لیبر پارٹی کو اب جاگ جانا چاہیے تاکہ مزید ایم پیز کو اپنی راہیں جدا کرنے سے روکا جاسکے۔ لیوری کی لیڈرشپ ناکام ہو گئی ہے ہمیں پارٹی کے اندر اینٹی سیمیٹزم اور بلی انگ کے کلچر کا سامنا ہے ۔ شکایات پر کوئی ایکشن نہیں لیاجاتا۔ پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لیوری نے اصرار کیا کہ لیبر کو بدستور براڈ چرچ ہی رہنا چاہے۔ انہوں نے مس برجر کیتکلیف دہ تشویش اورمسائل کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم ظاہر کیا۔ لیبر ایم پی جیس فلپس نے کہا کہ لیبر لیڈر جیرمی کوربن کو ارکان کی آوازسننی چاہیے کہوہ کیوں پارٹی چھوڑ رہےہیں ان کی شکایات کا ازالہ کیا جانا چاہیے۔ شیڈو فارن سیکریٹری ایمیلی تھورنبیری نے کہا کہ سات ارکان کے استعفے منقسم کرنے کا عمل ہے ۔پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے والے ارکان نے دعویٰ کیا کہ لیبر پارٹی کی موجودہ پالیسیاں قومی سلامتی کو کمزور کرسکتی ہیں اور وہ ایسے ممالک کے بیانات کو تسلیم کر رہی ہے جو ہمارے ملک کے لیے خطرہ ہیں ۔ پارٹی بریگزٹ کے چیلنج سے نمٹنے میں ناکام رہی ہے لیبر پارٹی کے سات ایم پیز کا مستعفی ہونا لیبر پارٹی میں موجود سوشلسٹ اور سینٹرلسٹ کی کشیدگی میں اضافے کا عکاس ہے جو خود کو برطانیہ کے ملازمت پیشہ طبقے کے نمائندے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ تجزیہ کار اس فیصلے کو برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے قبل ایک بڑا سیاسی نقصان قرار دے رہے ہیں ۔ بریگزٹ کی وجہ سے کنزرویٹوز اور لیبر پروبریگزٹ اور پرو یورپی یونین میں تقسیم ہو گئی ہیں ۔ دونوں جماعتوں میں تقسیم واضح نظر آتی ہے اور روز بروز بڑھتی ہوئی کشمکش غیر یقینی ضورت حال میں اضافہ کر رہی ہے ۔ لیبر کے اکثر ایم پیز اپنے لیڈر کوربن کی قیادت سے ناخوش ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ ارکان کی رائے کو اہمیت نہیں دے رہے اور پارٹی کی طے شدہ پالیسیوں سے بھی انحراف کر رہے ہیں۔ کوربن نے 2015 میں پارٹی کی قیادت سنبھالی تھی۔ لیبر کے ناخوش ایم پیز کوربن پر بریگزٹ منصوبے کی کمزور مخالفت کا الزام بھی لگاتے ہیںبیشتر لیبر اراکین بریگزٹ کی مخالفت کررہے ہیں جس میں 6ہفتے سے بھی کم وقت باقی ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ لیبر پارٹی بریگزٹ پر نئے ریفرنڈم کی جنگ لڑے تاکہ برطانیہ 28قوموں کی تنظیم کا رکن رہ سکےتاہم جیرمی کوربن جو دہائیوں سے یورپی یونین پر تنقید کرتے رہے ہیں وہ ایسا کچھ کرنے پر تیار دکھائی نہیں دیتے جس سے یورپی یونین چھوڑنے کے فیصلے کو مسترد کیا جا سکے۔لیبر سے الگ ہونے والے ایم پی مائیک گیپز نے کہا کہ پارٹی قیادت بریگزٹ کا ساتھ دے رہی ہے جس سے ہمارے ملک کو معاشی، سماجی اور سیاسی نقصان پہنچے گا ۔

تازہ ترین