• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نسل پرستانہ تحریر پر 10سالہ لڑکا گھر سے باہر نکلنے سے خوفزدہ

لندن (پی اے ) سالفورڈ میں 10سالہ سیاہ فام لڑکا ڈیوڈ یامبا اپنے گھر کے باہر نسل پرستانہ تحریروں کے بعد باہر نکلنے سے انتہائی خوف زدہ ہے۔ اس کے گھر کے باہر تین درازوں پر نو بلیکس کی نسل پرستانہ تحریر ہے۔ یہ نسل پرستانہ نعرے 8فروری کو اس کے گھر کے دروازوں پر تحریر کیے گئے جب اس کی فیملی یہاں موو کر کے آئی تھی۔ اس بچے کے والد جیکسن نے اسی دن گریٹر مانچسٹر پولیس کو اس حوالے سے رپورٹ کر دی تھی ۔ اس کا کہنا ہے کہ پولیس نے ابھی تک اس کی کوئی انویسٹی گیشن نہیں کی ہے۔ فورس نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس اپروچ پر نظر ثانی کرے گی۔ فلیٹس کے بلاکس کے تین دروازوں پر نو بلیکس کی نسل پرستانہ تحریر ہے۔ جیکسن نے بتایا کہ اس تحریر کے بعد میرا بیٹا بہت خو زدہ ہے اور اس کا کہنا ہے کہ کوئی واقعہ ہونے والا ہے اور شاید کوئی اس کا انتظار کر رہا ہے وہ سکول جاتے ہوئے یہ تحریریں دیکھ کر چلانے لگا تھا۔ بچے کا کہنا ہے کہ میں نے خوف کے عالم میں اپنے والد کی شرٹ کو مضبوطی سے پکڑ لیا۔ میں نہیں چاہتا تھا کہ مجھے کوئی گزند پہنچے۔ یامبا نے کہا کہ میں اپنے والد سے مسلسل پوچھ رہا تھاکہ اب تک پولیس یہاں کیوں نہیں آئی۔ جیکس وکیل بننے کیلئے ٹریننگ کر رہا ہے جیکسن کا کہنا ہے کہ جس پولیس ورکر نے کال وصول کی وہ اچھی خاتون تھی ۔ اس نے مجھے کہا کہ ہم وہاں کسی کو بھیج رہے ہیں لیکن اس کے بعد نہ کوئی فون کال ژآئی اور نہ ہی کسی کا کوئی وزٹ ہوا اور نہ کوئی انویسٹی گیشن۔ اس نے بتایا کہ میں نے پھر ہفتے کی رات کو ٹوئیٹ کیا ۔ یامبا کی پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے گریٹر مانچسٹر پولیس کے چیف کانسٹیبل ایان ہوپکنز نے ٹوئٹر پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اچھی بات نہیں ہے یہ تکلیف دہ کرائم ہے اس وقت اور بھی کچھ ایشوز تھے لیکن ہمیں اس پر توجہ دینی چائیے تھی۔ آپ کیفیملی اس تکلیف دہ جرم سے متاثر ہوئی ہے جس پر معذرت چاہتے ہیں۔ 2013 میں گریٹر مانچسٹر پولیس میں ہیٹ کرائم کے 2720 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جبکہ انگلینڈ اینڈ ویلز پولیس میں 2017میں ان کی تعداد بڑھ کر 94098 ہو گئی جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ایسے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ان میں سے 76 فیصد ریس ہیٹ کی کیٹیگری میں آتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں ایسے واقعات میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ چیف انسپکٹر گلبرائیڈ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ یہ یقینی بنائیں گےغ کہ ہیٹ کرائم کی مکمل انویسٹی گیشن ہو ۔ گریٹر مانچسٹر کے میئر اینڈی برنہام نے ٹوئیٹ کیا کہ اس نوعیت کے ہیٹ کرائم کی مانچسٹر میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ خوشی ہے کہ جی ایم پی اس واقعے کی انویسٹی گیشن کررہی ہے چیف کانسٹیبل کا یہ پوچھنا درست ہے کہ یہ تحقیقات جلد کیوں نہیں کی گئی۔
تازہ ترین