• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر:سید علی جیلانی…سوئٹزرلینڈ
گلی گلی میں شور تھا سعودی شہزادہ محمد بن سلمان آرہا ہے نائی کی دکان تو سیاست کا مرکز ہوتی ہے اور مختلف آرا اور تبصرے سننے کو ملتے ہیں وہاں پہنچے تو ادھر بھی یہ ہی ذکر ہورہا تھا کہ شہزادہ آرہا ہے رکشے والے ٹیکسی والے گلی کے کونے پر بیٹھے لوگ ریسٹورنٹ یا فائیو اسٹار میں بیٹھے لوگ حکومتی وزرا ، اپوزیشن کے لوگ غرض کراچی سے خیبر تک جہاں جہاں لوگ بستے ہیں سب کی زبان پر محمد بن سلمان ہے،کوئی کہتا نظر آیا اس کے لئے کتنی ساری گاڑیاں تیار ہیں اس کا سارا سامان سعودی عرب سے آرہا ہے امریکی صدر ٹرمپ بھی سوچ میں پڑ گئے ہوںگے پاکستان کیا زبردست استقبال کررہا ہمارے ٹی وی چینل کی توجہ کا مرکز بھی محمد بن سلمان ، مختلف صوبوں کے لوگ اپنی مقامی زبان میں شہزادہ کو خوش آمدید کررہے ہیں ساڑھے سات بجے شہزادہ سلمان کا جہاز نور خان بیس پر لینڈ کیا اس سے پہلے جیسے ہی شہزادہ کا جہاز پاکستان کی فضا میں داخل ہوا تو F16اور جے ایف 17تھنڈر طیاروں نے معزز مہمان کو خوش آمدید کہا۔ پاکستان کی پوری فضا گونج رہی تھی ۔ حکومتی اراکین کے ساتھ ساتھ پوری قوم نے شہزادہ کیلئے اپنے دل بچھا دیئے جو کسی کی زبان پر کہا اہلا و سہلا مرحبا مرحبا خو ش آمدید خوش آمدید ہر کسی کے چہرے پر مسکراہٹ تھی سعودی عرب پاکستان کا ہمیشہ بہترین دوست رہا ہے اور شہزادے نے یہاں آ کر اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ ہم ہر مشکل وقت میں سعودی عرب پاکستان کے ساتھ ہے اور سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے جو چھوٹے انویسٹر ہیں ان کیلئے بھی پاکستان میں انویسٹ کرنے کی راہیں کھلیں گی وزیراعظم عمران خان کا نہ باہر کاروبار ہے نہ کمپنیاں ہیں اور اس بات کا باہر کے سربراہان کو بخوبی اندازہ ہے کہ یہ وزیراعظم عمران خان اپنے فائدہ کا نہیں سوچ رہا بلکہ پاکستان اور اس کی عوام کا سوچ رہا ہے عمران خان کا یہ انداز کے مہمان کی گاڑی خود چلانا اس سے مہمان سے محبت اور اپنائیت بڑھتی ہے اور مہمان کیلئے یہ باعزت چیز ہوتی ہے پاکستانی قوم نے بڑی مصیبت اٹھائی ہے کبھی سیاسی اتار چڑھائو ، کبھی دہشت گردی ، کبھی معیشت کی بدحالی، آئی ایم ایف کا دبائو اور داخلی مسائل وغیرہ اب وقت آگیا ہے کہ اس قوم کو خوشیاں دی جائیں عوام کے چہروں پر مسکراہٹ بکھریں ملک میں معیشت بہتر ہو لوگوں کو روزگار مہیا ہوں عمران خان کی قیادت میں حکومت اس تمام کوششوں میں لگی ہوئی ہے جس کیلئے انہوں نے مختلف ملکوں کا دورہ کیا اور ان کی یہ کوشش کامیاب ہوئی اور بہت بڑی سرمایہ کاری لے کر سعودی وفد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں پاکستان پہنچا یاد رہے کہ سعودی عرب نے 1965 اور 1971کی جنگوں میں ایٹمی دھماکوں کے بعد جو اقتصادی بحران ہمیں سامنا کرنا پڑا بھرپور پاکستان کا ساتھ دیا عمران خان کی درخواست پر سعودی عرب نے سٹیٹ بینک میں تین ارب الر جمع کرائے اب پاکستان میں سرمایہ کاری آنا شروع ہوگی تو معیشت میں بھی استحکام پیدا ہوگا۔ سعودی عرب میں اسلامی فوج کے کمانڈر جنرل راحیل شریف، موجودہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور عمران خان نے سعودی عرب کے دل میں اعتماد پیدا کرنے کےلئے بے حد محنت کی ہے پوری قوم ان تینوں کو سلام پیش کرتی ہے اور دعا کرتی ہے کہ پاکستان دن رات ترقی کرے، معیشت میں استحکام پیدا ہو، پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری ہو اور پاکستان کو دشمنوں سے اور بری نگاہ سے محفوظ فرمائے۔ آمین
تازہ ترین